ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
|
کروں ۔ یہ میرے قابو کی بات نہیں ۔ خدا کے کرنے کا کام ہے ۔ دعا کو کہو دعا کردوں ۔ تعویذ کو کہو تعویذ کردوں ۔ باقی یہ تو میرے کرنے کا کام نہیں کہ ان کو تمہارے تابعدار بنا دوں ۔ پھر فرمایا ک کسی قدر دلوں میں شرک گھسا ہوا ہے تدبیر تو اختیار میں کام اختیار میں نہیں ۔ دل کا پھیرنا تو خدا کام ہے میں نمک پڑھ دونگا ۔ وہ گھر میں جاکر دے دینا یہ نہ کہنا کہ میں پڑھوا کر لایا ہوں پھر فرمایا کہ بعضے لوگ بڑے مشرک ہوتے ہیں ۔ (ملفوظ 667) نیچریوں سے کتوں کی رعایت : فرمایا کہ نیچری کتوں کی بہت تعریف کرتے ہیں کبھی انہیں کسی کتے نے کاٹا نہیں ہے معلوم ہوتا ہے کہ کتا بعض ہیت سے ڈرتا ہے بھائی کے یہاں ایک کتیا تھی ۔ وہ جس کی پنڈلی کھلی ہوئی دیکھتی اس کو کاٹتی ۔ یہ سمجھتی ہوگی کہ یہ معزز نہیں ہے ۔ (ملفوظ 668) نظر بازی کی ظلمت : فرمایا کہ ایک شخص کی نظر کی مشق کی تھی وہ جہاز ڈبو دیتا تھا ایک کتاب میں نظر بازوں سے نقل کیا ہے وہ کہتے ہیں کہ جب ہم نظر لگاتے ہیں تو ہماری آنکھوں سے سمی شعاعیں نکلتی ہیں قوت خیالیہ سے میں نے خود میزیں اٹھائی ہیں اگرچہ یہ معصیت نہیں ۔ مگر چونکہ فضول حرکت ہے اس لیے اس عمل سے ایسی ظلمت پیدا ہوئی کہ وہ ذکر شغل سے بھی نہ گئی بلکہ بزرگوں کے مزار پر جانے سے رفع ہوئی ۔ (ملفوظ 669) سوچنے سے استعداد پیدا ہوجاتی ہے : فرمایا کہ انسان کا دماغ عجب چیز ہے جب انسان بیٹھ کر سوچتا ہے کہ گاڑی کس طرح بنے گی ۔ بس سمجھ میں آجاتا ہے کہ سوچنے سے استعداد پیدا ہوجاتی ہے پھر اللہ تعالیٰ فائض فرما دیتے ہیں اسی طرح ہرکشف کا درارومدار یکسوئی پر پے آخر کسی عالم میں تو وہ واقعات موجود ہیں ہی ۔ کشف کوئی کمال نہیں ۔ البتہ کشف الہی سوائے اولیاء اللہ کے کسی کو حاصل نہیں ۔ (ملفوظ 670) تصوف میں توجہ کا درجہ : فرمایا کہ ایک شخص نے مجھ سے کہا کہ توجہ دو میں متوجہ ہوا ۔ بس وہ آنکھیں چڑھا کر اور ہاتھ پاؤں میں تشخج پیدا ہو کر گرپڑا ۔ میں نے کہا یہ تو مرا بھی نے پانی پڑھ دیا ۔