ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
|
نے کہا تو نامعلوم روپیہ بھی آپ اپنے ہی پاس رکھیے اب تک اس کا جواب لوٹ کر نہیں دیا ۔ حالانکہ درمیان میں ایک مرتبہ مل بھی چکے ہیں مجھے ایسے مسلمانوں کی حالت دیکھ کر سخت صدمہ ہوتا ہے جیسے کہ باٌپ کو اپنی اولاد کی نالائقی دیکھ کر کوفت ہوتی ہے اور جو محبت نہ ہوتی تو کچھ پرواہ ہی نہ ہوتی چاہے جنم میں جاؤ ۔ بعض خطوط میرے پاس اتے ہیں جن میں بالکل پتہ نہیں ہوتا یہ کس قدر سخت بے پرواہی ہے ایک کتاب آئی جس کے مضامین دیکھنے کے لیے مجھے لکھا گیا تھا پھر واپسی کی ان صاحب نے کئی برس خبر نہیں لی کئی مرتبہ لکھنے پر بہت مدت کے واپس منگائی ۔ یہ غفلت ولا پرواہی پہلے قصہ سے اور زیادہ بڑھی ہوئی ہے اور خود واپس کرنے میں مجھ کو دود شواریاں تھیں ایک تو یہ کہ پورا وثوق نہ تھا کہ وہ کہاں ہیں دوسرے اس کا محصول زیادہ تھا ۔ (ملفوظ 407) نماز کی ہر چیز میں تعیین : فرمایا کہ نماز کو دیکھیے وقت کیسے معین ہیں ۔ ارکان کیسے معین مسائل کسیے معین۔ فرائض کا خد انتظام ۔ نوافل کا حد انتظام ۔ لوگوں کو اپنے گھر کی دولت کی خبر نہیں ہے اور غیر قومیں انکی پابندی فائدہ اٹھا رہی ہیں ۔ (ملفوظ 408) اہل اللہ کے دل پر کسی کی ہیت نہیں ہوتی: فرمایا کہ مولوی فضل حق صاحب کو قطرہ کا عارضہ تھا اس وجہ سے وہ ڈھیلا نہ لیتے تھے صرف پانی سے استنجا کرنے لگے ہیں اس کا سبب دریافت کیا ۔ مولوی صاحب نے فی البدیہہ جواب فرمایا کہ جب سے مجھے سلسل بول کا مرض ہوگیا ہے تب سے میں شیعون کے مذہب پر پیشاب کرنے لگا ہوں پھر فرمایا کہ اہل علم کے دل میں کسی کی ہیت نہیں ہوتی یوں کسی مضرت کی وجہ سے ڈر جائیں اور بات ہے ایسے تو آدمی کاٹ کھاتے کتے سے بھی ڈرتا ہے مگر ان کے دل پر کسی کی ہیبت نہیں ہوتی ۔