ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
|
،، زوال السنتہ ،، نقل کے واسطے مرحمت فرمایا اور ایک یاد داشت مرحمت فرمائی جس میں الامداد سے مضامین نقل کرنے کا حوالہ تھا میں اس یاد داشت میں سے ایک صفحہ کے حوالوں کی نقل کرنا بھول گیا جب حضرت والا نے خود بغرض مقابلہ طلب فرمایا تو دیکھنے سے معلوم ہوا کہ ابھی نقل کرنا باقی ہے فرمایا کہ اس صفحہ کے مضامین نقل نہیں کیے میں نے عرض کیا کہ مجھ سے غلطی ہوئی فرمایا کہ یہ غلطی نہیں ہے آپ بچہ نہیں ہیں کار کردہ آدمی ہیں اسی صفحہ کو آپ نے دیکھا تک نہیں یہ صریح بے پروائی ہے ۔ پھر بعد ظہر جناب مولوی سید احمد حسن صاحب سے مخاطب ہوکر فرمایا کہ ہمارے منشی فلاں نے آج ایک صفحہ کے مضامین ہی نقل کرنے سے چھوڑ دیئے ، اگرچہ کچھ گرانی تو نہیں ہوئی مگر یہ انتظام کے خلاف ہے ( حضرت والا کے آخر کے شفقت آمیز فقرے کا کہ ،، ہمارے منشی فلاں ،، جو کچھ اثر مجھ پر ہوا اس کو میرا دل ہی جانتا ہے جامع عفی عنہ ) ۔ (ملفوظ 95) نورالا نوار پڑھتے ہیں اور روٹی کھاتے ہیں : فرمایا کہ ایک طالب علم کانپور کے مدرسہ میں پڑھتے تھے جو جمعدار کے لقب سے مشہور تھے جب اور طالب علم فارغ ہوکر چلے جاتے تو یہ طالب علم کہتے کہ یہ لوگ بڑے بیوقوف ہیں ہم تو ہمیشہ سے نورالانوار پڑھ رہے ہیں مگر کتابیں ختم کیں تو کھانا چوٹ جائے گا اور کمانے کی فکر پڑے گی اس لیے کیا ضرورت ہے مزے میں روٹی کھارہے ہیں ۔ (ملفوظ 96) مھمل عذر : فرمایا کہ ایک مرتبہ میں نے گنگوہ سے رخصت ہونے کا حضرت مولانا کی خدمت میں یہ مہمل عذر پیش کیا کہ میرے کپڑے میلے ہیں اور صرف ایک ہی جوڑا ہمراہ لایا تھا اس لیے مکان کانے قصد ہے ۔ حضرت مولانا نے فرمایا کہ ہم کپڑے دیدیں گے اس پر میں نے کہا کہ حضرت کچھ اور کام بھی ہے حضرت بڑے متین تھے پھر یہ دریافت نہ فرمایا کہ اور کیا کام ہے ۔ (ملفوظ 97) مشین سے بال کٹوانے کا اثر : فرمایا کہ مشین سے بال کٹوانے میں نیند آتی ہے ۔ (ملفوظ 98) ہدیہ میں تکلف کی چیزیں پیش کرنا: فرمایا کہ بعض لوگ تکلف کی چیزیں ہدیہ میں پیش کرتے ہیں ایسی چیزیں کہیں استعمال