ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
|
بکریاں دیں ان طالب علم نے کہا یہ عدل کہاں ہوا ۔ ایک اونٹ کے مقابل ایک بکری ہونی چاہیے ۔ مولانا نے فرمایا کہ کیا اونٹ اور بکری برابر ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا جی ہاں اور یہی بانکتے رہے (ملفوظ 649) تشبہ عقلی طور پر بھی مذموم ہے : فرمایا کہ میں نے تشبہ کے متعلق گور گھپور میں ایک مضمون بیان کیا تھا کہ تشبہ عقلی طور پر بھی مذموم ہے اگر کسی جنٹلمین سے کہا جاوے کہ آپ بیگم صاحبہ کا لباس پہن کر کرسی پر بیٹھ جائیے تو کیا گوارا کریں گے ۔ اگر دعوئے کریں کہ ہم گوارا کریں گے تو ہم ایسے نہ مانیں گے ۔ ذرا عملی طور پر کرکے دکھلا دیں ۔ اور اگر ایسا نہیں کرسکتا تو منشاء اس ناگواری کا تشبہ نہیں ہے تو اور کیا ہے ۔ (ملفوظ 650) طرفدار لوگ زیادہ برا بھلا کہلواتے ہیں : ایک صاحب نے خط میں لکھا تھا کہ فلاں آپ کو ایسا کہہ رہے تھے اور میں نے ان کو یہ جواب دیا۔ اس پر فرمایا کہ جس طرح مجھے اس بات سے کلفت ہوتی ہے کہ فلاں نے مجھے برا بھلا کہا ۔ ایسی ہی اس بات سے بھی کلفت ہوتی ہے کہ فلاں نے طرفداری کی ۔ یہ طرفدار لوگ ہی اور زیادہ بر بھلا کہلواتے ہیں اور اگر انہوں نے عاقبت کے واسطے یہ کام کیا تو مجھ پر اس کا اظہار کیوں کیا ۔ (ملفوظ 651) بے ریش سے اختلاط : فرمایا کہ ایک شہری میں کوئی صوفی ایسا نہ دیکھا جس کے پاس ایک لونڈا پلا ہو انہ ہو کوئی اللہ کا بندہ ہوگا جو اس سے خالی ہو ۔ لڑکوں کو گانا سکھاتے ہیں زنانہ لباس پہناتے ہیں ۔ انہیں کا گانا سنتے ہیں ایک حدیث بھی اس مضمون کی موضوع کی ہے ۔ رایت ابی فی صورۃ امرد شاب الخ اور اس سے دعوے کیا ہے کہ لڑکوں کی شکل میں زیادہ تجلی ہے بعضے ان کو مظہر بمعنی حلول سمجھتے ہیں اور کفر ہے شیخ شیرازی فرماتے ہیں ۔ نداد ند صاحبدلاں دل بہ پوست دگر ابلہے داد بے مغز ادست محقق ہماں بیند اندر اہل کہ درخوبرو یان چین وچگل اور حق تعالٰٰی فرماتے ہیں افلا ینظرون الی الابل ساری چیزوں کو چھوڑ کر ابل کو