ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
|
مثلا کچھ لوگ اپنے شیخ کی خدمت میں بیٹھے ہوں اور کوئی دوسرے بزرگ آجائیں اور لوگ اٹھ کر ان سے مصافحہ کرنے کیلئے چلے جائیں تو اس میں کچھ حرج نہیں دوسری بات یہ ہے کہ جبہ شریف تو کبھی کبھی آجاتا ہے اس کا یہ احترام ہم کرسکتے ہیں اور قرآن مجید کا اس قدر احترام نہیں کرسکتے کیونکہ وہ ہمارے پاس ہر وقت موجود ہے ۔ ( ملفوظ 229 ) قرآن مجید کی فصاحت وبلاغت طاقت بشری سے خارج ہے : فرمایا کہ ایک مشہور ادیب نے آجکل عربی زبان بگڑ جانے کی یہ حکمت بیان کی کہ چونکہ ترقی کا زمانہ ہے اگر عربی زبان کی فصاحت وبلاغت بھی ترقی تو قرآن مجید کی فصاحت وبلاغت کا اعجاز باقی نہ رہتا اس لئے اللہ پاک نے ( نعوذ باللہ منہ ) زبان عربی کی فصاحت وبلاغت کی ترقی کو مسدد فرمایا ۔ حضرت اقدس نے فرمایا کہ اگر بے شمار قیامتیں بھی ہو جائیں اور عربی زبان چاہیے جتنی ترقی کرے مگر قرآن مجید کی فصاحت وبلاغت اس درجہ کی ہے کہ طاقت بشر یہ سے خارج نہ یہ کہ وہ ترقی کرکے قرآن کی بلاغت وفصاحت تک پہنچے ۔ معزرہ کے تو یہی معنی ہیں کہ وہ بات طاقت بشری سے خارج ہو ۔ ( ملفوظ 230 ) جس امر میں شرعا گنجائش ہو اس سے سختی نہیں منع کرنا چاہئے : فرمایا کہ جس امر میں شرعا گنجائش ہو اس کے صدور سے دوسرے شخص کو سختی کے ساتھ اجتناب کا حکم کرنا یہ آداب احتساب کے خلاف ہے لطف سے بھی تو یہ کام ہوسکتا ہے مگر اس بات کا خیال کرنا اور اس پر عمل کرنا بڑے متبحر عالم کاکام ہے ۔ 17 ربیع الثانی 1335ھ بروز شنبہ ( ملفوظ 231 ) حضرت گنج مراد آبادی رحمت اللہ کا موت سے ڈرنا : فرمایا کہ ایک مرتبہ شاہ فضل الرحمٰن صاحب رحمت اللہ فرماتے تھے کہ میں بیمار ہوا اور ڈرا کہ