ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
|
( ملفوظ 549 ) کشف کرامت نہیں : فرمایا کہ کشف وغیرہ ریاضت پر موقوف ہے جوگیوں وغیرہ کو بھی ہوجاتا ہے اسی طرح اڑنا ایک تصرف ہے لوگ اس کو کرامت کہنے لگے ہیں ۔ ( ملفوظ 550 ) نظم میں اللہ کی شکایت : فرمایا کہ ایک نظم جہلاء میں مشہور ہے سائل لوگ اس کو پڑھتے ہیں جس میں اللہ میاں کی عجیب شکایت ہے مثلا سلیمان عہ کو دی پیغمبری میری بارکیوں دیر اتنی کری ۔ اس کا تو یہ مطلب ہے کہ میں بھی تو ان سے کم نہیں ہوں ۔ پھر میرے لیے کیوں دیر کی ۔ 7 رجب المرجب 1335 ھ بروز یکشنبہ ( ملفوظ 551 ) بیعت کا قبول کروانا : ایک صاحب نے لکھا تھا کہ میں نے تمام صغیرہ وکبیرہ گناہوں سے توبہ کی اور حضرت منحدوم ومکرم کے ہاتھ پر بیعت کی ۔ امید ہے کہ حضرت قبول فرمادیں گے ۔ اس پر فرمایا کہ بیعت کے لیے لوگ وہی بیٹھے بیٹھے درخواست کرتے ہیں ارے بھائی یہاں آؤ ۔ درخواست کرو مھجے اختیار ہے چاہے میں قبول کروں یا نہ کروں ۔ ان کا بیعت کے قبول کرنے کو لکھنا ایسا ہے جیسے کوئی کسی عورت کو لکھے کہ میں توبہ کرتا ہوں مجرد ہونے سے اور نکاح کرتا ہوں تیرے ساتھ تو کیا یہی طریق ہے نکاح کا ہرگز نہیں یہ صاحب یہ سمجھے کہ توبہ کاتو انکار کر نہیں سکتے اور توبہ کا انکار بیعت کا انکار ہے میں نے جواب میں لکھ دیا کہ توبہ تو ہوگئی مگر بیعت نہیں ہوئی ۔ جب تک کہ میں قبول نہ کروں ۔ ( ملفوظ 552 ) تدبیر سے وسعت رزق ضروری نہیں : ایک صاحب کا ذکر ہورہاتھا جنہوں نے کہ تیس روپے سے تجارت شروع کی تھی اور آج ان کو ساٹھ روپیہ روزانہ سے زیادہ آمدنی ہے اس پر فرمایا کہ لوگ کہتے ہیں کہ تدبیر سے رزق ملتا ہے جو تدبیریں ان صاحب نے کی ہیں وہی کوئی اور کردیکھے ۔ دیکھیں تو سہی کیسے اس قدر جلد بڑھتا ہے ۔