ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
دو وجہ سے یاقلب ضعیف ہو یا عقل ضعیف ہو ۔ اقویہ تحملین پر طاری نہیں ہوتے الا نادرا ۔ مگر ان کی سمجھ میں نہ آیا ۔ بغیر میری اطلاع کے ایک اور جگہ پہنچے ۔ وہاں بھی توجہ وغیرہ میں بیٹھے ۔ مگر کچھ اثر ان پر نہ ہوا ۔ تب انکو میری بات یاد آئی اور وہاں سے چلے آئے ۔ پھر یہاں پر رہے اور کام کیا ۔ بفضلہ تعالٰی کامیاب ہوگیا ۔ میں تو کہا کرتا ہوں کہ حضرت حاجی صاحب کے سلسلہ کا ہوکر کسی کا معتقد ہی نہ ہوگا ۔ البتہ جس نے فیرینی کبھی نہ کھائی ہو وہ کیا سمجھے گا کہ فیرینی کیسی ہوتی ہے وہ شیرہ ہی کو میٹھا سمجھے گا ۔ ( ملفوظ 674 ) موافق سنت جب بڑھتی ہے : فرمایا کہ جو حب موافق سنت کے ہو وہ بڑھتی ہے اور جو خلافت سنت ہو وہ گھٹتی ہے ۔ امرو بازو کو آخر میں ان ہی محبوبوں سے سخت نفرت وعداوت ہوجاتی ہے ۔ غیراللہ کے لیے جو محبت ہوتی ہے وہ آخر میں قائم نہیں رہتی ۔ ( ملفوظ 675 ) طالب لزت پر افسوس : فرمایا کہ افسوس ہے جس شخص کو دوام فی الزکر ۔ اتباع شریعت اتباع سنت نصیب ہو پھر وہ اور لزتوں کا طالب ہو ۔ ( ملفوظ 676 ) صلوۃ وذکر میں استغراق کمال نہیں : فرمایا کہ اس میں ایک راز ہے کہ عمل کرکے ثمرہ کا طالب نہ ہونا چاہیں وہ یہ کہ یہ لوگ نماز کو تو مقصود بالعرض اور لزت کو مقصود بالزات سمجھتے ہیں ۔ نماز کے فضائل مقصود بالزات ہے اس لیے یہ سوال نہیں ہو سکتا کہ نماز سے فائدہ ہوا ۔ کھانا قوت کے لیے ہے اور جوکوئی کہے کہ قوت کس لیے ہے تو احمق ہے لوگ شاکی ہیں کہ استغراق نہیں ہوتا ۔ حلانکہ رسول اللہ صلی اللہ علیھ وسلم پر بھی صلوۃ وذکر میں استغراق نہ ہوتا تھا ۔ چنانچہ آپ صلی اللہ علیھ وسلم نے نماز کی حالت میں بچہ کی آواز سن کر قراءت مختصر فرمائی اور درمیان خطبہ میں حسن حسین رضی اللہ تعالٰی عنھ کو اٹھالیا ۔ ( ملفوظ 677 ) جنت کی رغبت کرنا واجب ہے : فرمایا کہ واجب ہے رغبت کرنا جنت کی طرف ۔ وہ کون ہے جو حاجت مند نہیں ہے