ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
پھر حضرت والا نے فرمایا کہ ایسے ہی ایک صاحب نے شیخ صاحب کو باتیں ادھر ادھر کی سنا کر پوچھا کہ آپ کسی سے بیعت بھی ہیں انہوں نے جواب دیا کہ ہاں شیطان سے بیعت ہوں لیکن اگر آپ کو اس سے زیادہ کامل پاؤں تو آپ سے ہو جاونگا ۔ پھر حضرت والا نے فرمایا کہ شیخ صاحب نے مولانا سعادت علی صاحب سہارنپوری کی صحبت پائی تھی اس وجہ سے اس قدر پکے ہوگئے تھے مولوی صاحب مولود شریف کراتے تھے ۔ مگر شیخ الہی بخش صاحب اس میں شریک نہ ہوتے تھے پھر حضرت نے اس خاندان کے اہلیت کے مضمون میں فرمایا کہ ایک مرتبہ شیخ الہی بخش صاحب کے ایک بھتیجے نے مجھ کو لکھا کہ مولانا رشید احمد صاحب سے آپ میرے کارخانے کے لیے دعا کراد یجئے میں نے دعا کرا دی ۔ انہوں نے بیس روپے منی آرڈر میرے نام بھیجا کہ آپ نے بہت تکلیف کی اس کو قبول فرمائیے ۔ میں نے ان کو جواب میں لکھا کہ یہ کوئی آپ کا نیا نمک نہیں ہے جو میں انکار کروں چونکہ میں پرانا نمک خوار ہوں اس لیے رقم کو رکھے لیتا ہوں مگر یہ عرض کرتا ہوں کہ آئندہ مجھ سے ایسی قیمتی خدمتیں نہ لیا کیجئے ۔ پھر ایسی سلسلہ میں فرمایا کہ شیخ الہی بخش صاحب کے بھائی باوجود متقی ہونے کے غایت تواضع کے سبب نماز پڑھانے سے انکار کرتے تھے ۔ 24 جمادی الآخر 1335 ھ بروز دو شنبہ (ملفوظ 477) ملنے کے قصد سے کپکپی : ایک صاحب نے مقیم وطن کی نسبت فرمایا کہ انہیں محبت تو بہت ہے مگر کبھی ملتے نہیں یہ کہتے ہیں کہ جب آتا ہوں ملنے کے قصد سے تو فلاں مسجد تک آکر بدن کانپنے لگتا ہے فرمایا کہ یہ تو شاعری ہے جس دن آجاتے ہیں اس دن بدن نہیں کانپتا خیر جی میں تو ایسے شخص سے بھی خوش ہوں جو کسی کو ستاوے نہیں یہ صاحب ایسے وہی ہیں کہ خود تو مضرت سے بچتے ہیں مگر دوسرے کو بھی مضرت نہیں پہنچاتے ۔ (ملفوظ 478) نامعقول رئیس : فرمایا کہ شاہ جہاں پور میں ایک ہندؤ رئیس نے بندر کا بیاہ کیا بڑے بڑے رئیس مہمان آئے یہ لوگ عاقل کہلاتے ہیں عاقلوں کی دیکھئے حرکتیں ہیں دیندار بھی اگر دین پر نہ چلتے تو ایسے ہی ہوتے دین کا راستہ ایسا ہے ک اگر کوئ عقل بھی نہ رکھتا ہو اور اس رستہ پرچلے تو بس