ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
|
(ملفوظ 708) لیغفرلک اللہ ماتقدم آیت کے بارے میں نکات : لیغفراللہ لک ماتقدم من ذنبک کے متعلق فرمایا کہ اگر کوئی محبت کا مذاق رکھتا ہو اور دل میں محبوب کی عظمت بھی ہو تو ایسا شخص گو محبوب کی ہر طرح خدمت کرتا رہا تھا ۔ لیکن اگر اس سے رخصت ہونے لگے تو چلتے وقت کہا کرتا ہے کہ میرا کہنا سنا معاف کرنا ۔ محبوب اس کے جواب میں کہتا ہے کہ تم نے کیا گیا تھا ۔ مگر وہ بدوں ان الفاظ کے کہے ہوئے تسلی نہیں پاتا ۔ اسی طرح رسول اللہ ﷺ کی تسلی ہو نہ سکتی تھی ۔ بغیر لیغفرلک اللہ ما تقدم من ذنبک کے اور معشوق کے اس کے کہنے کے یہ معنے ہوتے ہیں کہ اگر ہوا بھی تو ہم نے معاف کیا ۔ پھر فرمایا کہ ایک نکتہ اس آیت کے متعلق حضرت حاجی صاحب کے سامنے میں نے کہا کہ ذنب تو اپنی ہستی میں مستور کرلیا ۔ حضرت نے دعا دی ۔ پھر فرمایا کہ بعض لوگ پوچھتے ہیں کہ تمہاری تفسیر میں کیا ہے ۔ میں یہ کہا کرتا ہوں کہ جب کسی مقام پر اشکال ہو تو اول اور تفسیروں میں دیکھو پھر اس میں دیکھو تب معلوم ہوگا کہ اس میں کیا ہے ۔ (ملفوظ 709) مولانا احمد حسن صاحب امروہی کی متانت : فرمایا کہ مولانا احمد حسن صاحب امروہی میں متانت بہت تھی ۔ بعض کو خودداری کا شبہ ہوجاتا تھا ایک دفعہ میں مولانا کی خدمت میں حاضر ہوا آدھی رات کو استنجے کی ضرورت ہوئی ۔ اول شب میں دریافت کرنا یاد نہ رہا ۔ بس خدا تعالٰٰی کی قدرت کہ مولانا خود اندر سے تشریف لائے کہ کوئی حاجت ہے ۔ میں نے کہا کہ جی ہاں ہے ۔ مولانا نے فرمایا کہ اس وقت دونوں کو تکلیف نہ ہوگی ۔ اندر زنانہ مکان میں چلو اور خود استنجے کے ڈھیلے اور پانی رکھ آئے ۔ میں نے کہا کہ یہ تو آب زمزم ہے اب استنجے کا ہے سے کروں ۔ اللہ اکبر ، کیا اخلاق ہیں ۔ 29 رجب المرجب 1335 ھ بروز دوشنبہ (ملفوظ 710) بیعت کے لیے اختلاف مذاق: فرمایا کہ لوگ مرید ہونے میں جلدی کرتے ہیں پھر بعد کو پچھتاتے ہیں پھر فرمایا کہ شیخ کو آجکل تو یہی مناسب ہے کہ پہلی دفعہ تو انکار ہی کردے یہ بھی تو دیکھتے کہ تڑپ ہے یا نہیں پھر فرمایا کہ حضرت حاجی صاحب کے یہاں بیعت کے بارے میں توسع بہت تھا ۔ انکار بہت