ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
( ملفوظ 514 ) عجیب غلطیاں : فرمایا کہ بعض دفعہ ایسی غلطی ہو جاتی ہے میرے ماموں زاد بھائی بازار سے دہی لائے دونے میں کٹورے میں خالی کرکے دونا پھینکنا چاہا مگر کٹورا پھینک دیا اور دونا ہاتھ میں رہ گیا ۔ اسی طرح ایک شخص کی حکایت شامی نے لکھی ہے کی وہ داڑھی کاٹنا چاہتے تھے بجائے نیچے کے اوپر سے کاٹ گئے اور سب ختم کردی ۔ اسی سلسلے میں فرمایا کہ ایک ڈپٹی صاحب اپنی حکایت بیان کرتے تھے کہ یہ اس وقت ڈپٹی تھے نہر کے یا ضلعدار تھے کسی مقام پر ایک نائی کو خط بنانے کے لیے بلایا ۔ اس نے داڑھی نصف ان کی بالکل تراش دی ۔ جب انہوں نے وجہ پوچھی تو یہ بیان کی کہ یہاں تو سب کٹواتے ہیں ۔ میں نے یہ خیال کیا کہ بہت دن ہوگئے ہیں اس وجہ سے بڑھ گئی ہے اس لیے کاٹ دی ۔ پھر ہمارے حضرت نے فرمایا کہ اگر دنیا دار ہوتا تو دوسری طرف کی بھی کٹوادیتا ۔ مگر وہ بے چارے دیندار تھے رومال بہت دنوں تک باندھے رہے ۔ یکم رجب المرجب 35 ھ بروز دوشنبہ ( ملفوظ 515 ) جاہل فقیروں کی صحبت کی خرابی : ایک صاحب جن کو کچھ دماغی مرض تھا حضرت والے کی خدمت میں حاضر ہوئے یہ صاحب پہلے بھی حضرت کی خدمت میں حاضر ہوئے تھے تو ہمارے حضرت نے یہی فرمایا تھا کہ آپ کو مرج ہے حکیم سے علاج کرانا چاہیے چنانچہ انہوں نے جاکر حکیم کو نبض دکھلائی تو واقعی مرض تھا مگر انہوں نے اچھی طرح علاج نہ کرایا اور لوگوں نے انہیں مشورہ دیا تھا کہ تمہاری کوئی حالت باطنی بگڑگئی ہے اس کو تھانہ بھون جاکر درست کراؤ چنانچہ وہ حضرت کی خدمت میں حاضر ہوگئے اور ایک لمبے پرچے پر اپنا بہت طویل حال لکھا ہوا دیا ۔ حضرت والانے بعد ملاخطہ فرمایاکہ ادہام میں لوگ کو بڑھالیتے ہیں ۔ آدمی جورائے قائم کرلیتا ہے پھر اس کے خلاف کو ذہن میں نہیں جماتا اور نہ اس پر عمل کرتا ہے اگر آپ کی بابت پورایقین ہوجائے جسمانی صحت کا تو پھر روحانی تدبیر کوئی بات نہیں اور جب تک یقین نہ ہو ہمت بھی تو نہیں ہوتی ۔ تدبیر کی پھر ان سے دریافت فرمایا کہ آپ نے علاج کتنے عرصہ تک کرایا انہوں نے جواب دیا کہ فلاں حکیم صاحب نے ایک دوا