ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
|
چاہئے پہلے سے کچھ خیال نہیں کیا میں اپنے پاس کی کتابیں مدرسہ مظاہر علوم کے لیئے وقف کر چکا ۔ اللہ مالک ہے شاید یہاں بھی جمع ہو جائیں کوئی بڑی بات نہیں ہے ۔ کل کتابیں ساٹھ ستر یا زیادہ کی ہوں گی ۔ ( ملفوظ 181 ) نسبتا اور مجبوراََ : فرمایا کہ ماموں شوکت علی صاحب بڑے ظریف تھے ایک طالب علم کو بلایا کہ یہاں آؤ کچھ کہنا ہے جب وہ آئے تو خود دوسرے طرف چلے گئے اور کہا کہ یہاں اؤ پھر جب وہ وہاں آئے تو آپ اور جگہ چلے گئے اور جب وہ طالب علم وہیں پہنچے تو ان سے کہا کہ کان کو پاس لاؤ اور چپکے سے کان میں کیا کہ ،، آج ابر ہو رہاہے ،، وہ طالب علم بچارے بولے کہ لاحول ولاقوۃ آپ نے اسی بات کے لیئے مجھے اتنی دیر ادھر ادھر پھر ایا ۔ ( ملفوظ 183 ) عجب ماجرا : فرمایا کہ ماموں شوکت علی صاحب سے ایک صاحب راحت علی نے کہا کہ میں ایک مصرعہ سناتا ہوں اسکا دوسرا مصرعہ تم کہہ دو ، ماموں صاحب نے کہا ، کہئیے انہوں نے کہا وہ مصرعہ یہ ہے ۔ سنو دوستو ہے عجب ماجرا ماموں صاحب نے دوسرا مصرعہ یہ لگایا ۔ کہ کھایا تھا منڑواہگا باجرا راحت علی نے کہا کہ یہ تم نے کچھ اچھا نہیں کہا ماموں صاحب نے کہا کہ عجب ماجرا تو یہی ہے چاہے اچھا ہو یا نہ ہو پھر فرمایا کہ راحت علی جیسے شاعر تھے ویسا ہی ماموں صاحب نے مصرعہ بھی کہہ دیا ۔ ( ملفوظ 184 ) چوہوں نے دق کیا : فرمایا کہ چھوٹا سا سفر گڑھی کا بس اس سے طبیعت میں تغیر آگیا وہاں ایک شب چوہوں نے دق کیا اوپر پھرتے تھے اس وجہ سے نیند نہیں آئی ۔