ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
|
حضرت والا نے فرمایا کہ کسی کے مال کا حبس کرنا بلا رضامندی کب جائز ہے تیسرے یہ جرمانہ تو بچوں پر نہ ہوا ان کے ماں باپ پر ہوا کیونکہ مال ان ہی کا ہے مدرسہ کے انتظامات بلا میری اجازت اور رضامندی کے کیے جاتے ہیں ۔ آپ کا کام سکھانے اور سمجھانے کا ہے نہ یاد کریں بلا سے میت یاد کریں آپ نے شریعت کی مخالفت کیوں کی اورمیری بلا اجازت یہ کام کیوں کیا گیا آپ کے سپرد جو کام ہے اس کو کیے جایئے اور جو کوئی نیا کام کرو مولوی احمد حسن صاحب سے پوچھ کر کرو خود رائی کا یہ نتیجہ ہے ۔ آسان بات یہ ہے کہ بلا پوچھے کام نہ کرو علاوہ اس کے اس مدرسہ کے متعلق میرے دل میں یہ بات جمی ہوئی ہے کہ طالبین خدا کے ہوجائیں عالم اصطلاح بنانا منظور نہیں ہے ۔ امتحان کے اچھے برے ہونے پر مجھے کچھ خیال نہیں اسی وجہ سے اگر کوئی کوتاہی کرے گا خدا کے یہاں مواخذہ دار رہے گا پس مولوی صاحب جب بنانا ہی منظور نہیں تو اس کے واسطے جرمانہ وغیرہ کا تکلف کیوں کیا جائے ۔ 3 جمادی الاول 35 ھ بروز دو شنبہ (ملفوظ 317) شیخ محمد غوث گوالیار مصنف جواہر خمسہ کا بیعت ہونا : فرمایا کہ محمد غوث گوالیاری مصنف جواہر خمسہ عامل تھے یہ غالبا شیخ عبدالقدوس گنگوہی کے ہمعصر ہیں ۔ حضرت شیخ کے لانے کیلئے انہوں نے ایک مرتبہ جنوں کو بھیجا شیخ مسجد میں مشغول تھے جن پہنچے مگر پاس جانے کی ہمت نہ ہوئی ۔ شیخ نے خود ہی سر اٹھا کر دیکھا پوچھا کون جنوں نے جواب دیا کہ محمد غوث نے بھیجا ہے وہ زیارت کا مشتاق ہے اگر اجازت ہو ہم اس طرح لے چلیں کہ تکلیف نہ ہوگی ۔ حضرت علی شیخ نے فرمایا کہ میں حکم دیتا ہوں کہ محمد غوث کولے آؤ چنانچہ جن پہنچے اور ان کولے کر چلے ۔ انہوں نے جنوں سے دریافت کیا کہ اس کی کیا وجہ ہے تم تو میرے مطیع تھے اب یہ سرکشی کیسی ؟ جنوں نے جواب دیا کہ سب کے مقابلہ میں تو تمہارے مطیع مگر شیخ کے مقابلہ میں تمہاری اطاعت نہیں غرض کہ ان کو لے کر شیخ کی خدمت میں پہنچے فرمایا کہ شمس تمہیں شرم نہیں آتی اور بہت ڈانٹا آخر کار وہ بیعت ہوکر صاحب نسبت ہوگئے گوالیار میں ان کا مزار ہے ۔