ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
|
ہوگا میں کچھ نہیں جانتا نہ میرا کچھ مقصود ہے معافی چاہتاہوں حضرت والانے فرمایا کہ بس ایک ہی سوال میں سیدھے ہوگئے اگرچہ میں نے بتلایا نہیں مگر انکو خود نظر آگیا ۔ اگر میں اس سوال سے چشم پوشی کرتا تو وہ تمام عمر اس غلطی میں مبتلا رہتے ۔ ( ملفوظ 369 ) امور باطنی میں محض کتاب دیکھ کر کوئی عمل نہ کرے : فرمایا کہ مسائل کی باتوں کے سوائے اور امور باطنی میں محض کتاب دیکھ کر بلا دریافت کیے ہوئے عمل نہ کرنا چاہیے اس لیے کہ ایک بات ایک شخص کے لیے مفید ہوتی ہے اور دوسرے کے لیے مضر ہوتی ہے ۔ سب کے لیے یکساں حکم نہیں ہے اس لیے بغیر پوچھے عمل نہ کرے ۔ ( ملفوظ 370 ) علم نجوم کے بارے میں قاضی ثناءاللہ کا قول : فرمایا کہ قاضی ثناءاللہ صاحب کی رائے ہے کہ اصل میں یہ نجوم بھی کسی نبی کو بتلایا گیا ہے ۔ مگر چونکہ اس کے قواعد محفوظ نہیں رہے اس لیے یہ اب قابل اعتبار نہیں اس لیے اب اس پر عمل حرام ہے مگر یہ قول عوام میں شائع کرنے کے قابل نہیں ہے گو خواص کو مضر بھی نہیں پھر فرمایا کہ تمام صنعتوں اور حرفتوں کے اصول بغیر وحی کے معلوم نہیں ہوسکتے ۔ محض عقل سے معلوم کرنا بعید ہوتا ہے ۔ ( ملفوظ 371 ) قبرستان احد میں لاشوں کی حفاظت : فرمایا کہ مجھ سے ایک مدنی کہتے تھے کہ مدینہ طیبہ میں ایک مرتبہ سیلاب آگیا تھا اس کی وجہ سے اھد کے قبرستان میں کچھ لاشیں نظر آئیں 16 لاشیں برابر برابر رکھی ہوئی تھیں ان کے موٹے موٹے کپڑے تھے نہ تو کپڑے گلے تھے اور نہ بدن میں کچھ فرق آیا تھا پھر فرمایا حکیم سراج الحق صاحب میرے پھوپھا تھے انکے صابزادہ کی بی بی تھیں ۔ عمدہ اور بہت صالحہ تھیں ۔ خوب پڑھی تھیں دیکھنے والی عورتیں کہتی ہیں کہ ان کا انتقال ہونے پر ان کی لاش چندروز بعد تک بالکل تازہ رہی لدھیانہ میں انتقال ہوا تھا وہاں سے ،، کیرا نہ ،، لائی گئی تھی ۔