کہ اپنا ٹھکانہ جہنم بنالے۔
(۴)عن دجین ابی الغصن قال قدمت المدینۃ فلقیت اسلم مولی عمر بن الخطاب فقلت حدثنی عن عمر فقال لا استطیع اخاف ان ازید او انقص ، کنا اذا قلنا لعمر حدثنا عن رسول اللہ ﷺ قال اخاف ان ازید حرفا او انقص ، ان رسول اللہ ﷺ قال من کذب علی فھو فی النار۔
’’دجین ابو الغصن کہتے ہیں کہ میں مدینہ میں آیا اور حضرت عمر کے آزاد کردہ غلام حضرت اسلم سے ملا ، میں نے ان سے درخواست کی کہ حضرت عمر ؓ سے کچھ حدیث بیان کریں، تو حضرت اسلم نے کہا کہ نہیں مجھے کمی زیادتی ہوجانے کا خوف ہے ، ہم حضرت عمرؓ سے درخواست کرتے کہ رسول اللہ ا کی حدیث ہمیں سنائیں ، وہ جواب دیتے کہ نہیں کیوں کہ مجھے کمی زیادتی کا خوف ہے ، اور رسول اللہ ا کا ارشاد ہے کہ جس نے مجھ پر جھوٹ باندھا وہ جہنم میں جائے گا‘‘۔
(۵)لا تکذِبُوا علیَّ فانہ لیسَ کذبٌ علیَّ ککذبٍ علٰی غیرِی۔
’’مجھ پر جھوٹ مت باندھو ، اس لئے کہ مجھ پر جھوٹ باندھنا اوروں پر جھوٹ بولنے کی طرح نہیں ہے (بلکہ بہت زیادہ بھاری ہے)‘‘۔
(۶) ِانَّ من الکبائِرِ اَن یقولَ الرَّجلُ علیَّ ما لم اقلْ ۔
’’یقینا بڑے گناہوں میں سے یہ ہے کہ آدمی میری طرف ایسی بات منسوب کرے جو میں نے نہ کہی ہو‘‘ ۔