بالصلوۃ واھلا(ترجمہ : مرحبا حق کی بات کہنے والوں کو مرحبا اور خوش آمدید نماز کو) تو اللہ اس کے لئے بیس لاکھ نیکیاں لکھیںگے ، بیس لاکھ گناہ معاف کریں گا اور بیس لاکھ درجے بلند کریں گے‘‘۔
٭ روایت میں کوئی ایسا واقعہ بیان کیا گیا ہو کہ اگر وہ وقوع میں آتا تو سینکڑوں آدمی اس کو بیان کرتے ، مگر اس کے با وجود ایک ہی آدمی نے اس کو روایت کیا ہو ، جیسے ۔۔۔
سألت ربی عز وجل فا حیا لی امی فآمنت بی ثم ردھا۔
( الاسرار المرفوعۃ ۱۰۸)
’’میں نے میرے رب سے درخواست کی پس اللہ تعالی نے میری والدہ کو زندہ کیا، و ہ مجھ پر ایمان لے آئیں، پھر اللہ تعالی نے ان کو واپس لوٹا دیا‘‘ ۔
حضور اقدسص کے والدہ کا زندہ ہونا پھر ان کا مسلمان ہونا یہ اتنا عظیم الشان واقعہ ہے کہ ایک طرف تو حضور اقدس ص کا بہت بڑا معجزہ ہے اور دوسری طرف سارے فدایان رسول ا کے دلوں کی تمنا بھی ہے ، لیکن اس کے با وجود اس کو بیان کرنے والا ایک ہی راوی ہے ۔
ضروری تنبیہ : رسول اللہ اکے والدین جنت میں جا ئیں گے یا نہیں، اس میں علماء کا اختلاف ہے، حقیقت حال اللہ ہی کو معلوم ہے ، اور اس معاملہ میں سکوت بہتر ہے ۔
اسی طرح بعض کے نزیک ’’حضرت علی صکے لئے سورج کا نکلنا ‘‘ بھی اسی قبیل سے ہے کہ یہ اتنا بڑا واقعہ ہے کہ اگر یہ ہو جاتا تو اس کو بیان کرنے والے بہت زیادہ لوگ ہوتے ، مگر ایک ہی راوی اس کو بیان کر نے والا ہے۔