معلوم ہوتا ہے کہ یہ حبان بن اسود کا قول ہے ۔ ( تفسیر مظھری-سورۃ البقرۃ- ؍؍ التذکرۃ للقرطبی-باب النھی عن تمنی الموت-)
٭من زارقبرابویہ اواحدھما فی کل جمعۃ غفرلہ وکتب برّا۔
ترجمہ : جو اپنے والدین یا ان میں ایک کے قبر کی ہر جمعہ کو زیارت کرے گا اس کی مغفرت کردی جائے گی ، اور وہ فرماں بردار لکھا جائے گا ۔
تحقیق : یہ روایت ناقابل اعتماد ہے ، اس کی سند میں محمد بن نعمان مجہول ہے ،عبد الکریم ابن ابو المخارق ضعیف ہے اور یحیی بن علاء جھوٹا راوی ہے، امام احمد بن حنبل نے اس کو کذاب کہا ہے ، اور وکیع نے اس کو جھوٹا کہا ہے ، اور نسائی اوردارقطنی نے اس کو متروک کہا ہے۔ (السلسلۃ ، رقم ۴۹؍؍ الفوائد المجموعۃ ۳۴۵؍؍المغنی)
٭ان من دفن بمکۃ ولم یکن لائقا بھا تنقلہ الملائکۃ۔
ترجمہ : جو کوئی مکہ میں مدفون ہوتا ہے لیکن اس کے لائق نہیں ہوتا تو فرشتے اس کو وہاں سے منتقل کردیتے ہیں۔
تحقیق : علماء نے تصریح کی ہے اس کی کوئی اصل نہیں ہے۔
(الاسرار ۱۲۰؍؍کشف الخفاء ۱/۱۳۸)
٭قال اعرابی:یا رسول اللہ من یلی حساب الخلق؟ فقال: اللہ تبارک وتعالی قال ھو بنفسہ ؟ قال: نعم ، فتبسم الاعرابی فقال ﷺ مم ضحکت یا اعرابی ؟ فقال ان الکریم