تحقیق : محدثین نے لکھا ہے کہ یہ روایت موضوع ہے ۔(تنزیہ الشریعۃ ۲/۲۴۱؍؍ اللآلی المصنوعۃ ۲/۲۵۵؍؍ المطالب العالیۃ -باب ذکر التواضع فی المأکول- ۱۰/۷۸۸)
٭من وجد کسرۃ من طعام او مما یؤکل فاماط عنھا الاذی ثم اکلھا کتبت لہ سبع مائۃ حسنۃ وان ھو اماط عنھا الاذی ثم رفعھا کتبت لہ سبعون حسنۃ ۔
ترجمہ : جس نے کھانے کی کسی چیز کا ٹکڑا پایا ،اس کو صاف کرکے کھاگیا تو اس کے لئے سات سو نیکیاں لکھی جائیں گی ، اور اگر اس کو صاف کرکے کسی اونچی جگہ رکھ دیا تو اس کے لئے ستر نیکیاں لکھی جا ئیں گی۔
تحقیق : علماء نے تصریح کی ہے یہ روایت موضوع ہے۔
(اللآلی المصنوعۃ ۲/۲۵۶؍؍ تنزیہ الشریعۃ ۲/۲۶۵)
٭ان الاخوان اذا رفعوا ایدیھم عن الطعام لا یحاسب من اکل من فضل ذلک الطعام۔
ترجمہ : کھانے والوں کے کھانے سے فارغ ہوجانے کے بعد بچا ہوا کھانا جو کھالے گا اس کا حساب نہیں ہوگا۔
تحقیق : اس کی کوئی اصل نہیں ہے۔ (المغنی۳۵۴ ؍؍ التذکرۃ ۱۴۴)
فائدہ : اس باب میں اور بھی مختلف روایتیں منقول ہیں ، ان سب کا خلاصہ یہ ہے