تحقیق : یہ روایت ثابت نہیںہے ۔
( التذکرۃ ۴۱؍؍ الفوائد ۲۸؍؍ تنزیہ الشریعۃ ۲/۲۴۳؍؍ الاسرار۴۱۰)
فائدہ : علامہ سیوطی ؒ نے اس کے دو شاہد ذکر کئے ہیں، لیکن علامہ ابن عراقؒ نے دونوں کو رد کر دیا ہے ، ایک روایت میں ابراہیم بن حیان بن حکیم ہے ، ابن عدیؒ نے کہا ہے کہ اس کی حدیثیں موضوع ہیں(میزان )،دوسری حضرت علیؓ کی موقوف روایت ہے،اس میں ’’جویبر ‘‘متروک ہے اور ’’عیسی بن اشعث‘‘ مجہول ہے۔
٭اذا اکلت فابدأ بالملح واختم بالملح فان الملح شفاء من سبعین داء ۔
ترجمہ : جب کھانا کھائو تو نمک سے شروع کرو اور نمک پر ختم کرو ، اس لئے کہ نمک میں ستر بیماریوں سے شفا ہے ۔
تحقیق : یہ ایک لمبی حدیث کا جزء ہے اس پوری حدیث کو بیہقی نے موضوع کہا ہے اور علامہ سیوطیؒ اور ابن عراق ؒنے ان سے اتفاق کیا ہے ، علامہ ذہبیؒ نے بھی اس کو موضوع کہا ہے ، ابن حجرؒ نے اسی حدیث کے ایک جزء کو المطالب العالیۃ (باب الذکر علی الوضوء)میں ذکر کرکے کہا ہے ھذا حدیث ضعیف جدا (یہ حدیث بہت زیادہ کمزور ہے)، اس میں دو راوی جھوٹے ہیں (۱)حماد بن عمرو نصیبی (۲)محمد بن ابراھیم سمرقندی ۔(اللآلی المصنوعۃ ۲/۳۷۵؍؍تنزیہ الشریعۃ ۲/۳۳۹)
فائدہ : کھانے سے پہلے یاکھانے کے بعد نمک کھانے کے بارے میں کوئی ضعیف روایت بھی نہیں ہے ،اور جو روایتیںہیں وہ ساقط الاعتبار ہے،ان پر اعتماد کرکے نمک کھانے