ترجمہ : بیشک اللہ تعالی جمعہ کے دن عمامہ باندھنے والوں پر رحمت بھجتے ہیں اور اس کے فرشتے ان کے لئے دعائے مغفرت کرتے ہیں۔
تحقیق : ابن جوزی ؒ نے کہا ہے کہ اس کی کوئی اصل نہیں ہے ، علامہ سخاویؒ ؒنے لکھا ہے کہ یہ حدیث ثابت نہیں ہے ، البانی اور ازدی نے اس کو موضوع کہا ہے ، علامہ سیوطیؒ نے ابن حجر اور حافظ عراقیؒ سے اس کی تضعیف نقل کی ہے ،اس روایت کا دارومدار ایوب بن مدرک پر ہے ، اور اس راوی پر محدثین نے جرح کی ہے، یحیی بن معینؒ نے اس کو کذاب کہا ہے ، ابو حاتم اور نسائی اور دارقطنیؒ نے متروک کہا ہے ،اور ابو زرعہؒ اور ابن عدی ؒنے ضعیف کہا ہے۔(المقاصد ۲۶۳؍؍کشف الخفاء ۲؍۳۱؍؍ السلسلۃ ۱۵۹؍؍ لسان المیزان- ایوب بن مدرک- ؍؍ اللآلی المصنوعۃ ۲؍۲۷)
٭ رکعتان بعمامۃ خیر من سبعین رکعۃ بلا عمامۃ ۔
ترجمہ : عمامہ کے ساتھ پڑھی ہوئی دو رکعتیں بغیر عمامہ کے پڑھی ہوئی ستر رکعتوں سے بہتر ہیں ۔
تحقیق : علامہ سخاوی ؒاوران سے اتفاق کرتے ہوئے علامہ مناوی نے کہا ہے کہ یہ حدیث ثابت نہیں ہے ، اور علامہ سیوطیؒ نے اس کو جامع صغیر میں ذکر کیا ہے، اورجامع صغیر میں علامہ ؒ نے موضوع روایتیں بیان نہ کرنے کا التزام کیا ہے، پس یہ علامہ سیوطیؒ کے نزدیک موضوع نہیں ہے، اور عجلونی ؒنے ان سے اتفاق کیا ہے۔
(المقاصد ۲۶۳؍؍ کشف الخفاء ۲؍۳۱)