تحقیق : ملا علی قاری ؒ ، علامہ محمد بن طاہر پٹنی ؒ، ابن جوزی ؒ ، علامہ شوکانی، حافظ ذہبی ؒ اور علامہ عجلونی ؒ نے اس کو موضوع کہا ہے ، اور علامہ سیوطیؒ اور ابن عراق ؒ نے اس کو ضعیف کہا ہے ۔( الاسرار المرفوعۃ ۳۶۲؍؍کشف الخفاء؍؍ المغنی ۷۵؍؍تذکرۃ الموضوعات ۲۴؍؍ الفوائد المجموعۃ ؍؍تنزیہ الشریعۃ ۲۶۹)
٭لا تجلسوا عند کل عالم الاالی عالم یدعو کم من خمس الی خمس من الشک الی الیقین و من الریاء الی الاخلاص و من الرغبۃ الی الزھد و من الکبر الی التواضع و من العداوۃ الی النصحۃ۔
ترجمہ : ہر عالم کے پاس نہ بیٹھا کرو بلکہ اسی عالم کے پاس بیٹھو جو پانچ چیزوں سے ہٹا کر دوسری پانچ چیزوں کی طرف بلائے ، شک سے یقین کی طرف ، ریا سے اخلاص کی طرف ، دنیاکی رغبت سے زہد کی طرف ، تکبر سے تواضع کی طرف ، دشمنی سے خیرخواہی کی طرف۔
تحقیق : یہ حدیث نہیں ہے ، بلکہ حضرت شقیق بلخی ؒ کا کلام ہے ۔
(تنزیہ الشریعۃ ۲۵۶؍؍ المغنی ۷۶؍؍ اللآلی المصنوعۃ )
٭من اراد ان یؤتیہ اللہ علما بغیر تعلم وھدی بغیر ھدایۃ فلیزھد فی الدنیا
ترجمہ : جو یہ چاہے کہ اس کو اللہ تعالی اس کو بغیر سیکھے علم دے اور بغیر کسی کے راہ