(الاسرار ۲۶۸؍؍ المقاصد ۳۲۷ ؍؍کشف الخفاء ص ۱۵۵)
فائدہ : البتہ ترمذی کی ایک روایت ہے متی کنت نبیا ؟ قال وآدم بین الروح والجسد ، ترجمہ : حضور ا سے پوچھا گیا کہ آپ کب سے نبی بنائے گئے تھے ؟ آپ ا نے جواب دیا کہ میں اس وقت نبی بنایا گیا تھا جب کہ آدم ںروح اور بدن کے د رمیان تھے ۔
٭مضٰی عھد النوم یا خدیجۃُ ۔
ترجمہ : اے خدیجہ ! اب آرام کے دن چلے گئے ۔
تحقیق : مذکورہ روایت ایک صاحب سے ایک تقریر میں بیان کرتے ہوئے سنی تھی، اس کی کوئی اصل نہیں ہے ۔
(تخریج الاحادیث اوآثار کتاب’’ فی ظلال القرآن‘‘ (سورۃ المزمل))
٭کانَ النَّبیُّﷺاذا قام یُصلِّی ظَنَّ الظانُّ انہ جسدٌ لاروحَ لہ۔
ترجمہ : جب رسول اللہ انماز کے لئے کھڑے ہوتے تو دیکھنے والا یہ گمان کرتا کہ یہ بے جان جسم ہے۔
تحقیق : محدثین نے لکھا ہے کہ اس روایت کی کوئی اصل نہیں ہے۔
(تنزیہ الشریعۃ ۲؍۷۹ ؍؍ الفوائد المجموعۃ ص۴۸؍؍ التذکرۃ ۳۸)
٭فی لیلۃ من اللیا لی سقطت من ید عائشۃؓ ابریتھا ففقدت فالتمستھا ولم تجد فضحک النبی ﷺ فخرجت لمعۃ