بسم اللہ الرحمن الرحیم ۔
مقدمہ
آپ بیتی یا خود نوشت سوانح اس خاص فن نگارش کو کہتے ہیں جس میں لکھنے والا اپنی ذات کو سامنے رکھ کر ان تمام احوال وکوائف ،افراد وشخصیات ،سماج ومعاشرہ اور ماحول ومقام کا ذکر کرتا ہے جو اس کی شخصیت کی تعمیر وتشکیل میں موثر رول ادا کرتے ہیں ، وہ ان تمام واقعات وکیفیات سے قاری کو آگاہ کرتا جاتا ہے جن سے مختلف احوال ومواقع پر وہ دوچار ہوارہتا ہے ، کہ کس چیز یا شخصیت نے اس پر مثبت اثر ڈالا اور کس چیزنے منفی ؟ پھر اس کی زندگی کے نشیب وفرازنے زندگی کا رخ متعین کرنے میں کیا کردار ادا کیا؟ ان تمام باتوں کو وہ قارئین کے سامنے رکھ دیتا ہے کہ اب وہ اس کی زندگی کے بارے میں خود فیصلہ کرلیں کہ وہ اچھی ہے یا بری، کامیاب ہے یاناکام؟
سوانح نگاری چاہے جس زبان میں بھی ہو ، صرف ادب برائے ادب کوئی چیز نہیں ہے،اس کا مقصد ادب برائے زندگی ہونا چاہئے ،کہ زبان وبیان کی لذت وحلاوت اور فصاحت وبلاغت کے ساتھ ساتھ یہ نکتہ بھی پیش نظر رہے کہ سوانح نگار نے کس مقصد کے تحت اپنے حالات لوگوں کے سامنے رکھے ہیں ، وہ کون ساجذبہ کارفرماتھا جس نے اس کو اپنی حیات مستعار کے تمام گوشوں کو دوسروں کے سامنے رکھنے پر آمادہ کیا جبکہ اس میں ہر طرح کی باتیں آجاتی ہیں ، خوبیوں کے ساتھ خامیاں بھی ، حسن عمل کے ساتھ بے عملی بھی ، اور گوشۂ حیات کے دیگر کمزور پہلو بھی!اس طرح کی سوانح عمری سوانح نگار کے افکار ونظریات ، خیالات ورجحانات کے تابع ہوا کرتی ہیں ، وہ چاہتے ہوئے بھی اپنے مخصوص افکار ونظریات سے آزاد ہوکر کچھ نہیں لکھ سکتا ، ورنہ وہ ایک مصنوعی آپ بیتی ہوکر رہ جائے