کافیہ
حضرت مولانا جمیل احمد صاحب مبارکپوری
تیسرا گھنٹہ
شرح تہذیب
؍؍ ؍؍ ؍؍
چوتھا گھنٹہ
قدوری
حضرت مولانا عبد المنان صاحب باسو پاری
پانچواں گھنٹہ
تجوید
مولانا قاری حماد الاعظمی صاحب
چھٹا گھنٹہ
حضرت مولانا محمد یحییٰ صاحبؒ:
اس سال اساتذہ میں دونام آپ نئے دیکھ رہے ہیں ،حضرت مولانا محمد یحییٰ صاحب اور حضرت مولانا شمس الدین صاحب۔ جی چاہتا ہے کہ مولانا محمد یحییٰ صاحب کا تعارف کرادوں ،حیران ہوں کہ کن الفاظ سے ان کا تعارف شروع کروں ، وہ ایک نادرۂ روزگار شخصیت کے مالک تھے ، باکمال وبے مثال ! ان کی شان بہت بلند تھی ، مبارکپور کے مضافات میں ، اس سے تقریباً تین کلو میٹر دور ایک بستی رسول پور نامی ہے وہیں کے رہنے والے تھے ، ان کے والد محترم مولانا احمد حسین صاحب بھی نامور اور دیدہ ور عالم تھے ، عرصہ دراز تک ڈھاکہ میں مدرس رہے ، ان کے خاندان کے بعض دوسرے حضرات بھی بڑے عالم تھے ، ان کے بڑے والد مولانا عبد العلیم صاحب مدرسہ چشمہ ٔ رحمت غازی پور میں صدر مدرس تھے ۔ ان کے چھوٹے بیٹے مولوی عبد الباقی صاحب اعظم گڈھ میں مشہور وکیل اور وکیلوں کے سرپرست تھے ، مولانا محمد یحییٰ صاحب اسی علم پرور گھرانے کے ایک فرد تھے ۔ ذہانت و فطانت میں فائق ، فلسفہ اور علم ہیئت کے امام ، ادب ولغت کے ماہر ، تفسیر کے بہترین مدرس، نکتہ رس ، دقیقہ سنج ، ہمیشہ غور وفکر میں ڈوبے ہوئے ، بس کیا عرض کروں کہ وہ کتنے عجیب تھے ، نکلتا ہواقد ، تیر کی طرح سیدھا ، لمبوترا چہرہ ، اس پر قدرے اونچی ناک ، داڑھی سفید اور ہلکی ، رنگ گہرا سانولا، آنکھیں نیم باز ، ہونٹ پتلے ، لیکن قدرے بڑے جن پر پان کی سرخی نمایاں ، دانت موجود تھے ، مگر سب پانوں کے رنگ سے رنگین ، بدن پر چھینٹ کی شیروانی اور اسی کی ٹوپی ، گردن پر چھوٹی سی چادر پڑی ہوئی جس کے کنارے دونوں طرف