کردیا۔ مولانا بہت دنوں سے علیل چل رہے ہیں ،ا ﷲ تعالیٰ صحت وعافیت عطا کرے ۔ آمین
علالت کے باوجود ان کے وقت کی برکت وقبولیت ہی ہے کہ صحت مندوں سے زیادہ لکھ پڑھ رہے ہیں اور فون پر افادہ وافاضہ کے راستے کھلے ہوئے ہیں ۔
کتاب ’’ حکایت ہستی ‘‘ مولانا کی خود نوشت جزئی سوانح ہے ، جس میں آپ کو بہت سی باتیں ایسی ملیں گی جو موقع ومحل کے اعتبار سے آپ کے دل کو لگے گی اور مستقبل کے لئے آئینہ دکھادے گی ، اس میں نہ کہیں اِدعاء ہے نہ تعلّی ، اور نہ کہیں اپنے کردار واستقامت پر ناز ہے نہ اعتماد ، ہر جگہ ایک عاجزی ، بے بسی ، بندگی ، تواضع جھلکتی ہے ، نیز بامراد وشادکام ہونے پر تشکر وامتنان کے آنسو بھی جھلکتے اور چمکتے ہیں ۔ طوالت مانع ہے ورنہ تحریریں بھی مثال میں پیش کرتا جو مولانا کی شخصیت وہستی کی آئینہ دار ہیں ، کتاب آپ کے ہاتھوں میں ہے ، آپ براہ کرم توجہ سے پڑھیں ، عوام وخواص بالخصوص اہل مدارس ( علماء وطلبہ ) کے لئے خاصے کی چیز ہے۔
توقع ہے کہ ہستی کی طرح حکایت ہستی بھی بارگاہ ایزدی میں قبولیت ومقبولیت کامقام حاصل کرے گی۔ بقول شیخ شیرازی
بماندسالہا ایں نظم ترتیب
زما ہر ذرہ خاک افتادہ جائے
غرض نقشیست کز یاد ماند
کہ ہستی را نمی بینم بقائے
مگرصاحبدلے روزے برحمت
کند درکار درویشاں دعائے
ربّ کریم مولانا موصوف کو کمال صحت وتمام عافیت وایمان کے ساتھ ہم خردوں بلکہ امت مسلمہ اوراسلام کی نفع رسانی کے لئے تادیر قائم ودائم رکھے ۔آمین
نثار احمد قاسمی
(۱۳؍رجب ۱۴۳۲ھ۱۶؍جون ۲۰۱۱ء جمعرات)
صدر المدرسین دار العلوم الاسلامیہ بستی
٭٭٭٭٭