جامعہ اسلامیہ ریوڑی تالاب بنارس
شوال ۱۳۹۲ھ تا شعبان ۱۳۹۳ھ
جامعہ اسلامیہ ریوڑی تالاب بنارس میں جب میں باقاعدہ وباضابطہ حاضر ہوا، تو معلوم ہوا کہ میرے رفیق درس، استاذ محترم حضرت مولانا محمد مسلم صاحب علیہ الرحمہ کے برادر خورد مولانا محمد رضوان صاحب اور ان کے بھتیجے مولانا عبید اﷲ مرحوم نیز انھیں کے ہم وطن مولانا عبد الحی صاحب کا بھی بصیغۂ تدریس تقرر ہوا ہے۔
یہ مدرسہ اس سے پہلے مدن پورہ میں تھا ، عربی شعبہ کو وہاں سے ہٹا کر ریوڑی تالاب میں اسی سال منتقل کیا جانا طے ہوا تھا ۔ اس وقت مدرسہ کے عملہ میں بڑے پیمانے پر تبدیلی لائی گئی تھی ۔ مدرسہ کے صدر مدرس مولانا محمد ادریس صاحب علیہ الرحمہ اعظم گڈھ کے رہنے والے ایک بزرگ تھے، مدرس دوم مولانا حبیب الرحمن صاحب جگدیش پوری ( حال استاذ دار العلوم دیوبند) تھے ، مگر معلوم ہوا کہ اس انقلاب میں یہ دونوں حضرات مدرسہ سے مستعفی ہوگئے ہیں ، اب صدر مدرسی کے لئے مدن پورہ بنارس ہی کے ایک نوجوان عالم مولانا حسین احمد صاحب کا تقرر ہوا ہے ، اور مدرس دوم مولانا مفتی ابوالقاسم صاحب ہیں ، اساتذہ بجز ایک کے سب نئے ہیں ۔
مدرسہ میں تعلیم ،فارسی سے لے کر جلالین شریف تک تھی ، مجھے درج ذیل کتابیں پڑھانے کے لئے دی گئی تھیں :
۱۔ قدوری ۲۔ شرح تہذیب ۳۔قطبی ۴۔ نور الانوار ان کے علاوہ ابتدائی درجے کی کوئی ایک کتاب تھی جو اس وقت یاد نہیں ہے ، اس کے ساتھ دارالاقامہ کی نگرانی بھی