ولادت:
۲۸؍ ربیع الثانی ۱۳۷۰ھ مطابق ۵؍ فروری ۱۹۵۱ء کو آپ یوپی کے مردم خیز خطہ اعظم گڈھ کے ایک گاؤں بھیرہ ولید پور میں پیدا ہوئے ۔ والد محترم الحاج قاضی محمد شعیب صاحب کوثرؔ اعظمی دین کا ذوق رکھنے والے ایک بہترین شاعر تھے ، جس کی وجہ سے گھر کے ماحول میں دین وادب کا قدرے چرچا تھا ، اسی ماحول میں آپ کی نشوونما ہوئی ، جس کی وجہ سے مطالعہ کا ایک فطری ذوق پیدا ہوگیا ۔ ایک جگہ لکھتے ہیں کہ ’’ مجھے پڑھنے کا ذوق بہت ہے ، ذوق نہ کہئے شوق کہئے ، بلکہ جنون کہئے ،‘‘ چنانچہ اسی کے زیر اثر ابتداء سے ہی ہر طرح کی کتابیں زیر مطالعہ رہیں ۔
تعلیم:
مکتب کی تعلیم اپنے گاؤں بھیرہ کے مدرسہ اسلامیہ رحیمیہ میں حاصل کی ، پرائمری درجہ پانچ تک پڑھنے کے بعد مولانا عبد الستار صاحب بھیروی اور ان کے صاحبزادے مولانا عزیز الرحمن صاحب کی خدمت میں فارسی اور عربی اول کی تعلیم حاصل کی ۔ اس کے بعد جامعہ عربیہ احیاء العلوم میں عربی دوم میں داخل ہوئے ، یہ شوال ۱۳۸۵ھ کا واقعہ ہے ، انگریزی سن ۱۹۶۵ء تھا۔ یہاں رہ کر آپ نے عربی پنجم تک تعلیم حاصل کی، شعبان۱۳۸۸ھ تک یہاں قیام رہا ۔ یہاں کے بارے میں مولانا لکھتے ہیں :
’’ جامعہ عربیہ احیاء العلوم کا وہ دورتعلیم وتدریس کے اعتبار سے ایک بہترین دور تھا ، اساتذہ سب باکمال تھے،طلبہ بھی اچھے تھے اساتذہ میں استاذ العلماء حضرت مولانا مفتی محمد یٰسین صاحب علیہ الرحمۃ ،مولانا محمد یحییٰ صاحب علیہ الرحمہ،مولانا زین العابدین صاحب مدظلہ(۱) ، مولانا عبدالمنان صاحب رحمۃ اﷲ علیہ، مولانا محمدمسلم صاحب علیہ الرحمہ، مولانا جمیل احمد صاحب مدظلہ،(مولانا محمد عثمان صاحب ساحرؔ مبارکپوری) تھے یہ سب چندے آفتاب چندے ماہتاب تھے، مدرسہ کے ماحول میں فی الجملہ آزادی تھی ،نگرانی وغیرہ کا زیادہ اہتمام نہ تھا، لیکن اساتذہ نے طلبہ میں اتنا ذوق پیداکردیاتھا کہ وہ خود بخود پڑھنے لکھنے میں لگے رہتے تھے۔‘‘(حکایت ہستی:۷۳)
------------------------------
(۱)۱۶ ؍جمادی الاخری ۱۴۳۴ھ مطابق ۲۸ ؍ اپریل ۲۰۱۳ءبروزیک شنبہ جوار ِ رحمت میں جاپہونچے۔اللہم اغفرلہ