منطق سے اسے خصوصی مناسبت ہے، میں نے عرض کیا علمک مالم تکن تعلم کون ساقضیہ ہے،شخصیہ ہے ،؟طبعیہ ہے، ؟محصورہ ہے ؟ مہملہ ہے؟ ظاہر ہے کہ یہ قضیہ مہملہ ہے کیونکہ ماکے افراد کی تعداد کل اوربعض کے ذریعے ظاہر نہیں کی گئی ہے، اور آپ نے پڑھاہوگاکہ قضیہ مہملہ ،جزئیہ کے حکم میں ہوتاہے پس جمیع ماکان وما یکون کہاں ثابت ہوا،بعض ثابت ہوا اوراس پر ہماراکوئی جھگڑانہیں ہے۔
اس پر کچھ اوربحث بڑھی جواب یاد نہیں ،انھوں نے اپنی تائید میں عربی کی ایک عبارت کسی بزرگ عالم کی پیش کی، میں نے کہا آپ اس کاجو مطلب سمجھ رہے ہیں وہ نہیں ہے، اس کا مطلب یہ ہے ،اس پر وہ الجھ گئے اورمجھے دیر تک الجھائے رکھا ،وہ میرابیان کیاہوا مطلب ماننے کیلئے تیار نہ تھے حالانکہ میں بہت وضاحت سے ایک ایک لفظ کا ترجمہ اور ترکیب کرکے بتارہا تھا ،میں نے کہاکہ آپ کی منطق سے مناسبت تو میں نے سنی ہے،لیکن عربی ادب سے آپ کو مناسبت نہیں ، دیر ہوگئی تھی، انھوں نے کہاکل اس پر بات ہوگی۔عشاء کا وقت ہوگیا تھا وہیں عشاء کی نماز پڑھی گئی، اورواپس ہوئے ،وہ راستے میں مجھ سے پوچھتے رہے کہ آپ کیا پڑھتے ہیں ؟میں نے بتایاکہ عربی چہارم کا طالب علم ہوں ، ان سے پوچھاتو انھوں نے بتایاکہ دورۂ حدیث کا طالب علم ہوں ، وہ مجھ سے بہت مرعوب اورمتأثر معلوم ہوتے تھے ،میں بھی اپنا غلبہ دیکھ کر کچھ مزید تعلّی کا اظہار کررہاتھا، یہ طے ہواتھاکہ کل عصر کے بعد فوراً آجائیں گے اوربحث آگے چلے گی۔
ہم لوگ خوش خوش مدرسے میں آگئے ،صبح حضرت ناظم صاحب کی طرف سے تحریری اعلان آویزاں ہوا،کہ معلوم ہواہے کہ کل کچھ طلبہ بریلوی طلبہ سے مناظرہ کرنے گئے تھے، اور آج بھی مناظرہ کرنا طے ہے،آج کوئی نہ جائے ورنہ اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
ہم لوگوں کے پیروں تلے زمین کھسک گئی ،اب کیاہوگابہت بے عزتی ہوگی ،ہمارے صدر صاحب کی ذہانت یہاں کام کرگئی مجھ سے کہاکہ ایک بریلوی شخص کی طرف سے اشرفیہ