تحقیق : علماء نے وضاحت کی ہے کہ یہ روایت موضوع ہے۔
(الاسرار ۳۴۱؍؍کشف الخفاء ۲/۳۲۱؍؍ المقاصد ۴۲۴؍؍ رد المحتار ۹/۴۹۶)
’’مُخالفاً‘‘کی تشریح : دائیں ہاتھ سے اس طرح شروع کیا جائے پہلے چھوٹی انگلی ،پھر بیچ والی ،پھر انگوٹھا ،پھر چھوٹی انگلی کے پاس والی ،پھر شہادت کی انگلی، پھر بائیں ہاتھ کا انگوٹھا، پھر بیچ والی انگلی، پھر چھوٹی انگلی، پھر اس کے پاس والی انگلی ، پھر شہادت کی انگلی۔
(رد المختار ۹/۴۹۶)
اس ترتیب کی وضاحت میں حضرت علیؓ کے اشعار منقول ہے ، لیکن ان کی نسبت حضرت علیؓ کی طرف بالکل جھوٹ ہے۔
٭(قال الغزالی ؒ)سمعت انہ ﷺ بدأ بمسبحتہ الیمنی وختم بابھامہ الیمنی و ابتدأفی الیسری بالخنصر الی الابھام ۔
ترجمہ : (امام غزالی نے احیاء العلوم میں لکھا ہے کہ ) میں نے سنا ہے کہ حضور انے ناخن کاٹنے میں دائیں ہاتھ کی شہادت کی انگلی سے ابتداء کی اور دائیں ہاتھ کے انگوٹھے پرختم کیا ، اور دائیں ہاتھ کی چھوٹی انگلی سے شروع کرکے انگوٹھے پر ختم فرمایا۔
تحقیق : حافظ عراقی ؒنے اس کے متعلق لکھا ہے:
البداء ۃ فی قلم الاظفار بمسبحتہ الیمنی والختم بابھامہا و فی الیسری بالخنصر الی الابھام لم اجد لہ اصلا
’’ یعنی ناخن کاٹنے میں دائیں ہاتھ کی شہادت کی انگلی سے ابتداء کرنے اور دائیں ہاتھ کے انگوٹھے پرختم کرنے، اور بائیں ہاتھ کی چھوٹی انگلی سے شروع کرکے انگوٹھے پر ختم