عنھا راض ان لھا مثل اجر الصائم القائم فی سبیل اللہ عزوجل، واذا اصابھا الطلق لم یعلم اھل السماء والارض ما اخفی لھا من قرۃ اعین، فاذا وضعت لم یخرج من لبنھا جرعۃ و لم یمص من ثدیھا مصۃ الا کان لھا بکل جرعۃ و بکل مصۃ حسنۃ، فان اسھرھا لیلۃ کان لھا مثل اجر سبعین رقبۃ تعتقھم فی سبیل اللہ عزوجل ، سلامۃ ! تدرین لمن اعنی ھذا ؟ ھذا للمتعففات الصالحات المطیعات لازواجھن اللواتی لا یکفرن العشیر۔
ترجمہ : کیا تم عورتوں میں سے کوئی اس سے راضی نہیںہے کہ جب کوئی عورت اپنے شوہر سے حاملہ ہوتی ہے اس حال میں کہ اس کا شوہر اس سے راضی ہوتو اس کو اس روزے دار کے برابر ثواب ملتا ہے جو اللہ کے راستے میںروزہ رکھ رہاہو ،اور جب اس کو درد زہ ہوتا ہے تو نہ آسمان والے اور نہ زمین والے جانتے ہیں کہ اس کی آنکھوں کی ٹھنڈک کے لئے کیا چھپا کر رکھا گیا ہے ،اور جب اس سے بچہ پیدا ہوتا ہے تو بچہ جو بھی دودھ کا گھونٹ پیتا ہے اور اس کی چھاتی سے دودھ چوستا ہے ہر گھونٹ اور ہر چوسکی کے بدلے اسکے لئے ایک نیکی ہے ،اور اگر بچہ کی وجہ سے وہ رات کو جاگتی ہے تو اسکو اللہ کے راستے میں ستر غلام آزاد کرنے کا ثواب ملتا ہے ، اے سلامہ !تمہیں معلوم ہے کہ یہ فضیلت کن عورتوں کے لئے ہے؟یہ ان عورتوں کے لئے ہے جو پاکدامن ،صلاح و تقوی والی اور اپنے شوہروں کی اطاعت کرنے والی ہیں جو اپنے شوہروں کی ناشکری نہیں کرتی ہیں۔