ملفوظات حکیم الامت جلد 8 - یونیکوڈ |
کام مخلوق کےلئے نہیں ہوتا سب اللہ کے واسطے ہوتا ہے اور ایسا ہی شخص عارف کہلائے جانے کے قابل ہے ۔ حضرت حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے ایک موقع پر فرمایا تھا کہ اگر میں عنداللہ مومن ہوں اور ساری دنیا مجھ کو مردود سمجھے میرا کچھ ضرر نہیں اور اگر عنداللہ مردود ہوں اور ساری دنیا قطب غوث اور ابدال سمجھے تو کچھ نفع نہیں ۔ فلاں خان صاحب نے ساری عمر اسی میں صرف کی کہ مجھ کو برا بھلا کہا مگر الحمد للہ میں نے ایک سطر بھی جواب میں نہیں لکھی تو میرا کیا بگڑ گیا ۔ قرآن شریف کا بھی یہی طرز ہے کہ احکام بیان کر دیئے مخالف پر زیادہ رد و قدح نہیں کیا ۔ ایک مولوی صاحب نے عجیب بات کہی کہ تاریخ سے معلوم ہوتا ہے کہ لوگوں کو نفع مناظرہ سے کبھی نہیں ہوا ۔ جب ہوا تبلیغ سے ہوا اور وہ بھی اس تبلیغ سے جو و جادلھم بالتی ھی احسن کے ماتحت ہوئی ۔ حضرت لوگوں کو خبر نہیں مجھ کو خبر ہے کہ ان خان صاحب کے بعضے مرید خود ان کی تصنیفات کو دیکھ کر بد اعتقاد ہوئے میری تصنیفات کو دیکھ کر بد اعتقاد نہیں ہوئے ۔ میری تصنیفات کو اٹھا کر اب دیکھ لیا جائے بحمد اللہ ان میں اس قسم کے مضامین نہ ملیں گے جن میں کسی سے بد اعتقاد ہونے کی ترغیب دی گئی ہو بس حق کو واضح کر دیا ہے اب جس طرف کسی کا جی چاہے جاوے ہر شخص اپنے دین کا ذمہ دار ہے ۔ البتہ خود ان کی ہی تصنیفات کو دیکھ کر بعضے بد اعتقاد ہوئے اور یہ کہا کہ اس میں تو تہذیب انسانی بھی نہیں عالم اور بزرگ ہونا تو بڑی چیز ہے ۔ ابھی کا واقعہ ہے کہ بریلی میں ایک حکیم صاحب ہیں عمر رسیدہ آدمی ہیں پچیس سال سے ان کے مرید تھے ان ہی چیزوں کو دیکھ کر اب انہون نے ان عقائد باطلہ سے توبہ کر لی ہے اور اس طرف رجوع کیا ہے مجھ کو لکھا کہ میں آپ سے مرید ہونا چاہتا ہوں ۔ میں نے لکھ دیا کہ اس کام میں تعجیل مناسب نہیں اس کے بعد پھر ایک خط آیا کہ تعجیل نہ کرنے کی حد فرمائی جاوے ۔ میں نے لکھ دیا کہ جب تک میرے چالیس وعظ اور رسائل نہ دیکھ لو اور بیس مرتبہ خط و کتابت اور دس مرتبہ ملاقات نہ کر لو اس وقت تک یہ حد پوری نہ ہوگی ۔ اس پر انہوں نے لکھا کہ میں وعظ اور رسائل بھی دیکھ لونگا خط و کتابت اور ملاقات بھی کر لوں گا یہ بھی لکھا کہ میں نے ان خان صاحب کے صاحبزادے سے بذریعہ اشتہار چند سوالات بھی کئے ہیں ان کا انہوں نے جواب بھی دیا ہے میں پھر کچھ سوالات کر رہا ہوں وہ بھی آپ کے پاس بھیجوں گا ۔