ملفوظات حکیم الامت جلد 8 - یونیکوڈ |
|
ہے جس کی نہ نیت اچھی نہ اس میں عقل تو میں نے اس سے استدلال کر لیا لیکن دور جانا نہیں پڑا کہ اس تحریک کا بانی ایک طاغوت ہے جس کی نہ نیت اچھی نہ اس میں عقل ۔ اور مزید برآں نہ دین ۔ یہ تینوں صفتوں سے موصوف ہے پھر خیر کہاں جس شخص میں صرف ایک چیز کی کمی تھی یعنی عقل اس کے ثمرات کا تم کو خود اقرار ہے گو پچاس برس کے بعد ہی سہی اور جس شخص کے اندر تینوں چیزوں کی کمی ہو اس کی نحوست کا کس طرح انکار کرو گے چنانچہ تجربہ سے یہ بھی ثابت ہو چکا کہ جس نے بھی اس تحریک میں شرکت کی سب ہی پر برا اثر ہوا الا ما شاء اللہ ۔ (137) انگریزی تعلیم کا خلاصہ ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ ان انگریزی تعلیم یافتہ طبقے میں بناؤ سنگار خوب ہے ۔ اس میں بڑا وقت صرف کرتے ہیں انہوں نے تو عورتوں کو بھی گھٹا دیا ۔ ان کا بناؤ سنگار تو خاوند کے واسطے ہے اور بازاری عورتوں کا دوسروں کو پھنسانے کے واسطے مگر ان سے کوئی پوچھے کہ ان کا سنگار کس کے واسطے ہے پھر ان قیود پر کہتے ہیں کہ ہم آزاد ہیں ۔ کیا آزادوں کی یہی صورت ہوتی ہے ہاں اللہ اور رسول سے ضرور آزاد ہیں ۔ گھر سے اس وقت نکلیں گے جب پہلے کنگھی چوٹی کر لیں گے مانگ پٹی جمالیں گے ۔ خوب آراستہ پیراستہ ہو لیں گے یہ تن آرائی و تن پروری تمام انگریزی تعلیم کا خلاصہ ہے انگریزی پڑھ کر یہی تو ایک دولت نصیب ہوئی محض اس کے لئے دین کو خیرباد کہا امراض کی مختلف قسمیں ہیں کسی کو حب مال کا مرض ہے کسی کو حب جاہ ہے ۔ ان کو دوسرے امراض کے ساتھ تن آرائی کا بھی اسی کو کسی حکیم نے خوب کہا ہے ۔ عاقبت سازد ترا از دین بری ایں تن آرائی و ایں تن پروری (138) بظاہر دیندار فساق سے بدتر ہے ایک صاحب نے ایک صاحب کی حالت بیان کی کہ بڑا چوغہ بڑا عمامہ بڑے بڑے دانوں کی تسبیح ہے مگر معاملات بیحد گندے ہیں حقوق العباد تک کی فکر نہیں ۔ فرمایا کہ ایسے دیندار سے فاسق فاجر اچھا جو کھلم کھلا فسق و فجور کرتا ہے اس سے دوسروں کو تو دھوکا نہیں ہوتا اور ایسے شخص سے دھوکا ہوتا ہے جامی نے خوب فرمایا ہے ۔