ملفوظات حکیم الامت جلد 8 - یونیکوڈ |
|
کو بخوشی اس کے سپرد کر دینا چاہئے یا رنج کرنا چاہئے ۔ صحابی نے کہا کہ بخوشی سپرد کر دینا چاہئے رنج کی کون سے بات ہے ۔ تب کہتی ہیں کہ لڑکے کا انتقال ہو چکا ہے اس کو دفن کر آؤ ۔ صحابی بہت خفا ہوئے ک بھلی مانس میں تمام شب خواہش نفس میں مبتلا رہا کھانا کھایا اور تو نے ذکر نہیں کیا وہ جواب دیتی ہیں کہ کیا نتیجہ ہوتا میں تو پریشان تھی ہی تم بھی پریشان ہوتے ۔ اللہ اللہ یہ عورت تھیں ذکر کرنا تو بہت آسان ہے مگر جب اپنے پر گزرے تب پتہ چلے ۔ اللہ اکبر حضور صلی اللہ علیہ و سلم کی بھی کیا شان تھی ۔ عرب کی کیا حالت تھی ، آپ کی برکت سے کیا سے کیا ہو گئی ۔ حضور صلی اللہ علیہ و سلم کی ایک نظر میں کیمیا تو کیا کیمیا ساز بن گئے ۔ سبحان اللہ ۔ (60) مدعیان اسلام کی تحریف معنوی ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ آج کل برساتی مینڈکوں کی طرح بہت سے مجتہد اور محقق پیدا ہو گئے ہیں ۔ دین میں احکام شریعت میں تحریف کرنا ان لوگوں کا شعار ہو گیا ہے شب و روز یہی مشغلہ ہے ۔ احکام اسلام کو تختہ مشق بنا رکھا ہے تمام دماغی قوتیں احکام شرعیہ ہی کی کتر بونت میں صرف کی جارہی ہیں ۔ اور یہ واقعہ ہے کہ اسلام اور مسلمانوں کو کبھی دوسرے اغیار اتنا نقصان نہیں پہنچا سکے جس قدر نقصان ان مدعیان اسلام سے ہی پہنچا ۔ یہ لوگ اسلام اور مسلمانوں کے دوست نما دشمن ہیں ۔ اسلام کی دوستی کے پردے میں اسلام اور مسلمانوں کی بدخواہی کر رہے ہیں ۔ ایسوں ہی نے ناس کیا ہے دین کا اور دین کا کیا ناس کرتے ۔ درحقیقت اپنا ہی ناس کر لیا خود بھی تباہ اور برباد ہوئے اور ان کو بھی تباہ کیا باقی اسلام کی تو وہ شان ہے اور ان شاہ اللہ تعالی ہمیشہ یہی رہے گی ۔ ہنوز آن ابر رحمت درفشاں است خم و خمخانہ با مہر و نشان است کہتے ہیں کہ ہم قرآن و حدیث کو سمجھتے ہیں علماء نہیں سمجھتے اور اس زعم پر تحریف معنوی کرتے ہیں جس کا درجہ اہل بصیرت کی نظر میں وہی ہے جیسا ایک جاہل قرآن میں تحریف لفظی کیا کرتا تھا بلکہ اس سے زیادہ خطرناک ہے کیونکہ اس میں ایسا عام دھوکہ نہ تھا جیسا اس میں ہے ۔ یہ جاہل ایک جلد ساز تھا اس کی عادت تھی کہ جو کتاب جلد بندھنے کےلئے آتی اس میں اپنی طرف سے کچھ نہ کچھ کمی بیشی ضرور کرتا کہیں سے کوئی عبارت کاٹ دی کہیں بڑھا دی ایک شخص