ملفوظات حکیم الامت جلد 8 - یونیکوڈ |
کیا سختی کرتا ہوں ۔ نفس کو تو اپنی صفات کا علم حضوری ہوتا ہے پھر مجھ سے یہ علم کیوں غائب ہے البتہ اگر اصلاح اور تربیت کی تدابیر اور تجاویز کا نام سختی ہے سو یہ مقصود تو بدون عرفی سختی کے غیر ممکن ہے ۔ (209) اپنی رائے سے عمل کرنا مناسب نہیں ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ اس طریق محض اپنی رائے پر عمل کرنے سے راستہ طے نہیں ہوسکتا اس میں سخت ضرورت ہے کسی کامل کے سر ہونے کی اور بدون کسی کامل کی رائے کے اپنی رائے سے عمل کرنا مناسب نہیں ۔ اور آپ جو کہہ رہے ہیں کہ کتابوں میں سب کچھ ہے تو میں یہ آپ کو بتلائے دیتا ہوں کہ کتاب سمجھنا بھی طبیب ہی کا کام ہے مریض کا کام نہیں ۔ آخر طب کی کتابوں سے علاج کیوں نہیں کرلیتے جو وہاں مانع ہے وہی یہاں سمجھو ۔ اس میں اور اس میں فرق کیا ہے وہ طب جسمانی ہے ۔ یہ طب روحانی ہے وہی تشخیصات تجویزات اس میں ہیں وہی تشخیصات اور تجویزات اس میں ۔ اس ہی لئے میں اس پر ایک خاص تفریح کرتا ہوں وہ یہ کہ مشائخ کے یہاں جو ذکر و شغل مراقبہ وغیرہ معمول ہیں یہ سب تدابیر کے ذریعہ میں ہیں مقصود نہیں البتہ مقصود کے معین ہیں اس سے آگے اس کا درجہ نہیں تو جیسے طبیب جسمانی کی تدابیر مباحہ کو کوئی عاقل خواہ وہ مقلد ہو یا غیر مقلد بدعت نہیں کہتا اسی طرح طبیب روحانی شیخ کامل اہل حق کی تدابیر مباحہ کو کوئی بدعت نہیں کہہ سکتا ۔ باقی کسی کو اہل طریق سے عناد اور بغض ہی ہوتو اس کا علاج کسی کے پاس نہیں ۔ (210) حضرت حکیم الامت رحمۃ اللہ کے قرض کے کچھ واقعات ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ میں جس وقت کانپور سے آیا کچھ مقروض تھا ۔ میں نے حضرت مولانا گنگوہی رحمۃ اللہ علیہ سے دعاء کے لئے عرض کیا حضرت نے دعاء کے علاوہ شفقت کی راہ سے استفسار فرمایا کہ مدرسہ دیوبند میں ایک تدریس کی ملازمت ہے اگر کہو تحریک کروں ۔ مجھ کو حضرت حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا حکم تھا کہ اگر کبھی کانپور سے دل برداشتہ ہو تو اور کہیں تعلق مت کرنا تھانہ بھون میں قیام کرنا تاکہ اللہ کی مخلوق کو نفع پہنچے ۔ میں نے حضرت مولانا گنگوہی رحمۃ اللہ علیہ سے عرض کیا کہ حضرت کا یہ ارشاد ہے لیکن اگر آپ