ملفوظات حکیم الامت جلد 8 - یونیکوڈ |
|
(65) مسلمانوں کے برابر کوئی عاقل نہیں ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ ہمیں تو اس پر فخر ہے کہ مسلمانوں کے برابر کوئی بھی عاقل نہیں گو بعضے بھولے ہیں ۔ یعنی چالاک نہیں مکار نہیں عاقل ہونا اور بات ہے چالاک ہونا اور بات ہے جو اس کی حقیقت نہیں جانتے انہوں نے ایک طاغوت کو مشہور کیا ہے کہ بڑا عاقل ہے مگر عقل کی تو اس کو ہوا بھی نہیں لگی ہاں چالاک ہے ۔ دونوں میں فرق کی سمعی دلیل قرآن پاک میں ہے جس میں عورتوں کے بارہ میں ان کیدکن عظیم فرمایا ۔ باوجود اسکے کہ حدیث میں ان کو ناقص العقل کہا گیا ہے اس سے معلوم ہوا کہ چالاکی اور قید کا عقل سے کوئی تعلق نہیں ۔ ایک مولوی صاحب مجھ سے کہنے لگے کہ حدیث شریف میں مومن کی مدح آئی ہے المؤمن غر کریم میں نے کہا کہ حدیث میں احمق ہونے کی مدح نہیں آئی اگر یہ معنے ہوتے تو قرآن شریف میں جا بجا ارشاد ہے انی فی ذالک لایات لقوم یتفکرون لقوم یعقلون ۔عاقل ہونے کی مدح کیوں فرمائی جاتی ۔ (66) پانی پڑھوانے کی بد فہمی ایک شخص نے ایک پرچہ پیش کیا حضرت والا نے ملاحظہ فرما کر فرمایا کہ اس پرچہ میں تو یہ لکھا ہے کہ پانی پڑھ کر جو دیا تھا اس سے کوئی فائدہ نہیں ہوا ۔ میں نے پانی پڑھ کر دیتے وقت کب کہا تھا کہ نفع ضروری ہو گا اور میں نفع کا ذمہ دار بھی ہوں ۔ معلوم لوگ ہم لوگوں کو ٹھیکیدار سمجھتے ہیں عرض کیا کہ حضرت معاف فرما دیں اور پانی پڑھ دین ۔ فرمایا کہ معاف ہے لیکن معاف کرنے کے یہ معنے تھوڑا ہی ہیں کہ کام بھی کر دوں جاؤ اب دل برا کر دیا اب کام نہ ہو گا جب آدمی بن کر آؤ گے اور ستاؤ گے نہیں اس وقت کام ہو گا ۔ جب کہیں جایا کرتے ہیں آدمی بن کر جایا کرتے ہیں ۔ جانور بن کر نہیں جایا کرتے ۔ (67) تہذیب سے دنیا بالکل خالی ہو گئی ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ تہذیب دنیا سے بالکل گم ہی ہو گئی ہے جو لکھے پڑھے نہیں ان کی تو کیا شکایت کی جائے جو لکھے پڑھے ہیں اور بڑے عقلاء کہلاتے ہیں ان کی یہ حالت