ملفوظات حکیم الامت جلد 8 - یونیکوڈ |
|
ہوگئے وطن پہنچ کر لکھا کہ مجھ میں کبر کا مرض ہے ۔ میں نے ان کے اس زمانہ قیام میں ان کی طبیعت اور عقل وفہم کا اندازہ کر لیا تھا نہایت سلیم الطبع آدمی ہیں ۔ میں نے لکھا کہ اس ہی مضمون کو پانچ مرتبہ خطوط میں لکھ کر میرے پاس بھیج دو ۔ ان شاء اللہ تعالی مرض کا ازالہ ہو جائے گا ۔ میں ان کی سلامت طبع سے سمجھ گیا تھا کہ یہ بار بار کا لکھنا ہی ان کے لئے بڑا مجاہدہ ہے ۔ چناچہ پانچ مرتبہ لکھا بحمد اللہ مرض کا ازالہ ہو گیا ۔ اب یہ بات کونسی کتاب میں لکھی تھی ۔ اس طریق میں اور برزخ میں کوئی فرق نہیں ۔ جیسے وہاں ہر مردے سے حساب کتاب جدا ۔ مرض جدا قوت جدا ۔ اگر دو مریض جو ظاہرا ایک ہی مرض کے مریض ہوں طبیب حاذق کے پاس آتے ہیں تو وہ اسباب مرض کے اختلاف سے دونوں کے لئے جدا جدا تجویز کرتا ہے اس ہی لئے ضرورت ہے کہ شیخ فن تربیت میں کامل ہو ۔ (270) فن طریق میں راہزن اشیاء ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ میں خیر خواہی سے عرض کرتا ہوں سب سن لیں ۔ یاد رکھنے کی بات ہے کہ اس طریق میں دو چیزیں طالب کے لئے راہزن اور سم قاتل ہیں ۔ ایک تاویل اپنی غلطی کی ۔ اور دوسرے اپنے معلم پر اعتراض ۔ (271) بزرگوں کے جوابات عجیب ہوتے ہیں ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ آئے دن عنایت فرما میری تصانیف پر اعتراضات کرتے رہتے ہیں جس کو میں اپنے لئے رحمت سمجھتا ہوں اس لئے کہ میں جو کام ہزاروں روپے صرف کرکے بھی نہ کراسکتا تھا یعنی تالیفات کی تنقیح وہ عنایت فرماؤں کی بدولت مفت ہو رہا ہے ۔ ان اعتراضات میں جو بات قابل قبول ہوتی ہے میں اس کو قبول کر لیتا ہوں ۔ اور ترجیح الراجح میں اس کی اشاعت کر دیتا ہوں ۔ خدا نخواستہ کوئی ضد تھوڑا ہی ہے ۔ اگر کوئی نیک مشورہ خیر خواہی سے دے مجھے کوئی ناگواری نہیں ہوتی بلکہ اس شخص کی دل میں اور وقعت اور