ملفوظات حکیم الامت جلد 8 - یونیکوڈ |
|
آئیں ان میں جو دل کو لگے نیز عمل کرنے سے نفع معلوم ہو ان سے اپنی تعلیم و اصلاح کا تعلق رکھیں خواہ مرید ساری عمر بھی نہ ہوں ۔ کوئی حرج نہیں ان کو یہ مشورہ دیجئے ان شاء اللہ تعالی نافع ہو گا ۔ (97) بے حیائی کے کرشمے ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ آج کل بے پردگی کی زہریلی ہوا چل رہی ہے بڑی ہی خطرناک چیز کی طرف مخلوق جارہی ہے اس کے نتائج نہایت ہی خراب نکلیں گے ۔ بے حیائی کا بازار تو پہلے ہی کھلا ہوا تھا اب بیباکی بھی شروع ہو گئی اور غضب یہ ہے کہ قرآن و حدیث سے اس پر استدلال کرتے ہیں جو سراسر دین کی تحریف ہے ۔ یہ سب بے حیائی کے کرشمے ہیں ۔ بڑے ہی فسق و فجور و الحاد کا زمانہ ہے ۔ چہار طرف سے دین پر حملے ہو رہے ہیں ہر شخص الا ماشاء اللہ نفسانیت پر اترا ہوا ہے جانوروں کی طرح آزاد ہیں اگر حکومت اسلامی ہوتی اور بادشاہ عادل اور دیندار ہوتا تو پتہ چل جاتا کہ ایسی باتیں کیسے کیا کرتے ہیں اب خود اہل حکومت ہی کا یہ مذاق ہے جس سے ہر قسم کی بے حیائیوں کا ارتکاب ہو رہا ہے اگر حدود شریعہ جاری ہوتیں تو ان جرائم کی کسی کو ہمت بھی نہ ہوتی ۔ چوری پر قطع ید ہوتا ۔ زنا پر رجم ہوتا پھر اس کی کیا ہمت ہو سکتی تھی اور اب کیا ہے بے مہار ہیں جو چاہے کریں کوئی روک ٹوک کرنے والا نہیں معائب محاسن ہو رہے ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ دنیا سے خیر و برکت رخصت ہو گئی آئے دن ارضی سماوی بلاؤں کا ظہور ہو رہا ہے ۔ قحط سالی خشک سالی وباء ہیضہ طاعون غرقابی مسلط ہیں لیکن عبرت پھر بھی نہیں حق تعالی سب کو ہدایت فرمائیں اور فہم سلیم عطا فرمائیں ۔ (98) عقل کی ایک حد ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ آج کل تو جس کو دیکھو عقل پرست ہے مادہ پر ست اور خدا پرست تو بہت ہی کم نظر آتے ہیں حالانکہ عقل بے چاری خود ایک مخلوق ہے اس کے پہنچنے کی بھی ایک حد ہے یہ بے چاری خالق کے احکام کا کیا احاطہ کر سکتی ہے ۔ ایسی ہی عقل کی نسبت جو محبوب کی راہ میں سدراہ ہو مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں ۔ آز مودم عقل دور اندیش را بعد ازیں دیوانہ سازم خویش را