ملفوظات حکیم الامت جلد 8 - یونیکوڈ |
|
ملفوظات حکیم الامت جلد 8 ۔ 19 خویش رار بخور سازد زار زار تاترا بیروں کنند از اشتہار مگر یہ اس شہرت کے لئے ہے جو اپنے اختیار اور قصد سے ہو باقی غیر اختیاری شہرت وہ ایک بہت بڑی نعمت ہے ۔ اپنے بزرگوں کو دیکھا کہ اپنے کو مٹائے ہوئے فنا کئے ہوئے رہتے تھے مگر اس پر بھی دنیا میں شہرت اور ان کے علوم کا غلغلہ تھا جس طرف کو چلے گئے سب ماند ہو جاتے تھے سو یہ غیر اختیاری ہے اور یہ مضر بھی نہیں اس لئے کہ وہ حق تعالی کی طرف سے ہوتی ہے اور انہیں کی نصرت اور حفاظت ان کے ساتھ ہوتی ہے ۔ 4 شعبان المعظم 1351 ھ مجلس خاص بوقت صبح یوم شنبہ (375) قرآن وحدہث میں سلیقہ کی تعلیم ایک صاحب کی غلطی پر متنبہ فرماتے ہوئے فرمایا کہ آج کل عوام تو کیا خواص بھی سلیقہ کو دین نہیں سمجھتے دین کی فہرست سے خارج سمجھ رکھا ہے چند چیزوں کا نام دین سمجھ رکھا ہے حالانکہ قرآن وحدیث میں اس کے متعلق کافی تعلیم موجود ہے ۔ (376) فقہ کا فن بڑا نازک ہے ایک مولوی صاحب نے ایک فقہی مسئلہ دریافت کیا ۔ حضرت والا نے فرمایا کہ کتاب میں دیکھ لیا جائے ۔ یہ فقہ کا فن بڑا ہی نازک ہے میں اتنا کسی چیز سے نہیں ڈرتا جتنا اس سے ڈرتا ہوں ۔ جب کوئی فتوی یا مسئلہ سامنے آتا ہے دور دور کے احتمالات ذہن میں آتے ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ میں اب فتاوے میں دوسروں کا حوالہ دیتا ہوں ۔ اور میں یہ بھی دیکھتا ہوں کہ بعضے لوگ اسی کے اندر زیادہ بیباک ہیں حالانکہ اس میں بڑی ہی احتیاط کی ضرورت ہے ۔ (377) آج کل لوگوں کو صاف بات کرنے کی عادت نہیں ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا طبیعت الجھی ہوئی بات سے بہت گھبراتی ہے ۔ چاہتا یہ ہوں کہ صاف بات ہو خود ھی صاف بات کہتا ہوں اور دوسروں سے بھی صاف بات کا منتظر رہتا ہوں لوگوں کو صاف بات کرنے کی عادت نہیں ۔ اکثر اسی پر میری لڑائی ہوتی ہے ۔ (378) فراغ بہت نعمت ہے ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ یہ عادت میری ہمیشہ کی ہے کہ کام