ملفوظات حکیم الامت جلد 8 - یونیکوڈ |
|
ملفوظات حکیم الامت جلد 8۔ 21 پہلے سفارش کا بار ڈالنا مناسبت نہیں اس سے یہ ہوتا ہے کہ جی چاہے نہ چاہے مناسبت ہو یا نہ عمل کرنا پڑتا ہے اور جو شرائط وہ کام سکھانے کے متعلق لگاتے سفارش کے بعد بوجہ آزادی نہ ہونے کے وہ نہ لگاسکیں گے آزادی ان کی سلب ہو جائے گی بہر صورت یہ کام شروع کردیں اس وقت توجہ خاص کے لئے میں سفارش کردوں گا یہ سفارش سونے پر سہاگے کا کام دے گی اور اول ہی میں سفارش کرنے پر ان کا دل تنگ ہوگا اگر ہر کام طریق اور اصول سے ہو تو کسی کو بھی تکلیف اور گرانی نہ ہو ۔ لوگ ان باتوں کی پروا نہیں کرتے مجھ کو بحمد اللہ ان سب باتوں کا خیال رہتا ہے اس ہی وجہ سے لوگ مجھ سے خفا ہیں مزاحا فرمایا کہ کسی ضروری چیز کا خفا نہیں رکھتا صاف کہہ دیتا ہوں اس لئے خفا ہوتے ہیں ۔ (430) اہل کمال میں تصنع نہیں ہوتا ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ جی ہاں اہل کمال میں تصنع نہیں ہوتا یہ خاصہ ہے کمال کا خواہ وہ کمال کسی قسم کا ہو ہر اہل فن اور ہر اہل کمال کی یہی حالت ہوتی ہے وجہ یہ ہے کہ اس کے حظ کے لئے خود کمال ہی کافی ہے دوسروں پر ظاہر کرنے کی اور تصنع کی ضرورت ہی کیا ہے یہی وجہ ہے کہ اہل کمال کا ظاہر اور باطن ایک ہوتا ہے ان کو اس کی پروا نہیں ہوتی کہ کوئی کیا کہے گا ۔ دوسرا جو کہے گا یہ اس سے زیادہ خود اپنے کو کہنے کو تیار ہیں ۔ میں ہی اپنی حالت بیان کرتا ہوں حالانکہ میں اہل کمال سے بھی نہیں ہاں اہل کمال کو دیکھا ضرور ہے اس کا یہ اثر ہے کہ بحمد اللہ ذرہ برابر بھی وسوسہ نہیں ہوتا کہ کوئی کیا کہے گا ۔ اس کے متعلق اکثر یہ پڑھا کرتا ہوں ۔ میں گلہ کرتا ہوں اپنا تو نہ سن غیروں کی بات ہیں یہی کہنے کو وہ بھی اور کیا کہنے کو ہیں بعض جگہ سے خواب لکھے ہوئے آتے ہیں لکھ دیتا ہوں کہ مجھ کو تعبیر سے مناسبت نہیں بعضے استفتاء آتے ہیں ان پر لکھ دیتا ہوں کہ مدرسہ دیوبند یا سہارنپور سے معلوم کر لو ۔ بعض آدمی اعتراض لکھ کر بھیجتے ہیں میں جواب ہی نہیں دیتا خواہ وہ معترضین یہی سمجھتے ہوں کہ کچھ آتا جاتا نہیں ۔ اور ایک وجہ جواب نہ دینے کی یہ بھی ہوتی ہے کہ معترض کے بدلے جواب کو سمجھے گا کون اس لئے بھی جواب دینے کو دل نہیں چاہتا ۔ ہاں سمجھ دار منصف آدمی اعتراض کرتے تو جی چاہتا ہے جواب دینے کو اس سے خطاب کرکے جی تو خوش ہو جاتا ہے ۔