ملفوظات حکیم الامت جلد 8 - یونیکوڈ |
|
اگر ہمارے مخالف کے ساتھ کوئی ردو کدح کرے ہمیں کوئی مسرت نہیں ۔ ہمارے بزرگوں کا یہی مسلک تھا یہی مشرب تھا ۔ مسرت اس سے ہوتی ہے کہ آدمی اپنے کام میں لگے ۔ (275 ) خریداری اور قرض میں فرق ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ نوٹ سے سونا چاندی نہیں خرید سکتے اور چیزیں خرید سکتے ہیں ۔ ہاں نوٹ سے قرض دے سکتے ہیں ۔ خریداری اور چیز ہے ۔ قرض اور چیز ہے دونوں میں فرق ہے ۔ نوٹ حوالہ سے مال کا خود مال نہیں ہے تو جس عقد میں حوالہ جائز نہیں نوٹ دینا بھی جائز نہیں اور جس میں حوالہ جائز ہے نوٹ دینا بھی جائز ہے ۔ پھر اسی سلسلہ میں بھوپال کا ایک واقعہ بیان فرمایا کہ بھوپال میں چونکہ اسلامی ریاست ہے وہاں کے صراف تک جائز نا جائز سے واقف ہیں ۔ ایک مسلمان صاحب بھوپال میں ایک صراف کی دکان پر گئے ۔ اور کوئی چیز چاندی سونے کی ادھار خریدنا چاہا ۔ اس نے کہا کہ اس طرح پر تو تمہارے مذہب میں جائز نہیں ۔ آگے جواز کی صورت کی بتلادی ۔ حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے اس کا انتظام فرمایا تھا یہ حکم دیدیا تھا کہ فقیہ کے سوا کوئی بازار میں نہ بیٹھے ۔ یہ روایت موطا امام مالک میں ہے آپ نے اس قانون سے سارے ملک کو اور بازاروں مدرسہ بنادیا تھا ۔ مطلب یہ تھا کہ سب لوگ لین دین کے مسائل سے واقف ہو جائیں ۔ اس کی یہ صورت تجویز کی تھی عجیب تدبیر ہے ۔ (276) عوام کو تشقیق کے ساتھ جواب نہ دینا چاہیئے ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ غالبا علامہ شامی نے لکھا ہے کہ عوام کو تشقیق کے ساتھ جواب نہ دیا جائے ۔ واقعی کام کی بات فرمائی اس میں اندیشہ ہے کہ وہ مفید شق کا دعوی کر بیٹھے گا ۔ جیسے طبیب سے کوئی پوچھے کہ اگر دموی مرض ہے تو کیا نسخہ اور صفراوی مرض ہے تو کیا نسخہ یہ واہیات سلسلہ ہے جو صورت اور حال موجود ہے اس کا سوال ہو اور اسی پر جواب ہو اسی میں تحفظ ہے ۔ (277) ہندوؤں اور انگریزوں کی نجاست ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ انگریزوں کی نجاست کی تو روایت ہے جو سنی ہوئی ہے کہ یہ