ملفوظات حکیم الامت جلد 8 - یونیکوڈ |
ملفوظات حکیم الامت جلد 8۔ 23 (499) احکام شرعیہ میں تلاش اسرار کا حکم ایک مولوی صاحب نے عرض کیا کہ حضرت احکام شرعی یا تکوینی میں حکمتیں اور اسرار تلاش کرنا جائز ہے یا نہیں ۔ فرمایا کہ جہاں منع فرما دیا گیا اس کے جاننے کی کوشش کرنا حرام جیسے مسئلہ قدر بعضے اسرار حضرات انبیاء علیہم السلام بھی مخفی ہیں ۔ (500) مجلس میں تقدم تاخر کا سبب مہمانوں کی کثرت کی وجہ سے بعض حضرات اہل مجلس میں ملے جلے بیٹھے ہوئے تھے حضرت والا نے دیکھ کر فرمایا کہ دینی مجلس میں تقدم تاخر سے کسی کی فضیلت میں کمی نہیں ہوتی جیسے قرآن شریف میں آیات کے تقدم تاخر سے کسی آیت کی فضیلت میں کمی نہیں آتی ۔ اسی طرح قرآن شریف کے اجزاء میں سورتوں میں بھی ترتیب کی وجہ سے تقدم تاخر ہے مگر کسی کی فضیلت میں کوئی فرق نہیں ہوتا ۔ اس پر خانقانی کا لطیفہ یاد آگیا ۔ خاقانی دہلی پہنچے ۔ ایک روز سٹرک پر جارہے تھے ۔ درباریوں میں سے کسی کا اس طرف گزر ہوا خاقانی کو اجنبی دیکھ کر پوچھا کہ کون کہا کہ منم ماعر ۔ کہا ماعر چہ باشد کہا آنکہ معر گوید ۔ کہا معر چہ باشد ۔ خاقانی کہتے ہیں ۔ رفتم بہ بازار خریدم یک گنا قل اعوذ برب الناملک النا الہ النا یہ قصدا کہا تاکہ میرا کمال معلوم نہ ہو کیوں کہ یہ لوگ حسد کی وجہ سے اہل کمال کو دربار شاہی تک پہنچنے نہ دیتے تھے ۔ درباری نے سوچا کہ بادشاہ کی تفریح کا خوب سامان ہاتھ لگا ۔ اپنے ساتھ دربار میں لے گیا ۔ چونکہ آزردہ حالت سے دربار میں پہنچے کسی نے بیچارہ کی طرف التفات بھی نہ کیا ۔ زمین پر بیٹھ گئے اور بادشاہ کی طرف خطاب کرکے کہا ۔ گر فروتر نشست خاقانی نے مراننگ ونے ترا ادب است قل ھو اللہ کہ وصف خالق ماست زیر تبت یدا ابی لھب است تمام دربار حیرت زدہ ہو گیا ۔ بادشاہ بہت محجوب ہوئ اور فورا حمام میں بھجوا کر غسل دلا کر جوڑا بدلوا دیا اور بڑے احترام کے ساتھ دربار میں جگہ دی ۔ دیکھ لیجئے شادی وغیرہ کی تقریب میں مجمعے ہوتے ہیں اجنبی مہمانوں کی سب طرح سے آؤبھگت کرتے ہیں مگر گھر والوں کو کوئی پوچھتا بھی نہیں کہیں کھڑے ہوں کہیں بیٹھے حتی کہ کھانے تک کو بھی کوئی نہیں پوچھتا لیکن اس پر بھی کھر والوں کی فضیلت میں کوئی کمی