ملفوظات حکیم الامت جلد 8 - یونیکوڈ |
|
ارتفاع بھی ضروری ہے اور یہ اس وقت ہو سکتا ہے جب کہ کفار مغلوب ہو کر رہیں ۔ اس کی صورتیں ہی یا جزیہ دیں اس سے بھی مغلوب ہی سمجھے جائیں گے یا اگر جزیہ نہ دیں تب ان سے قتال ہوگا ۔ پس یہ جہاد ہے ۔ کہنے لگے کہ اگر صلح کر لیں تب بھی مانع مرتفع ہو سکتا ہے ۔ میں نے کہا کہ صلح کرنے سے مغلوب نہ ہونگے کیونکہ جب چاہیں صلح توڑ دیں ۔ سو جو مقصود ہے کہ مغلوب ہو کر رہیں وہ مقصود صلح سے حاصل نہیں ہو سکتا اس جواب سے ان کو بہت تسلی ہوئی ۔ 23 رجب المرجب سنہ 1351 ھ مجلس بعد نماز ظہر یوم چہار شنبہ (296) اعتدال سے طرفین کو راحت ایک صاحب کی چند بد عنوانیوں پر مواخذہ فرماتے ہوئے فرمایا کہ ایک اور صاحب نے اسی طرح مجھ کو ستایا تھا ۔ میں نے مکاتبت مخاطبت کو بند کر دیا تھا پھر کچھ دنوں کے بعد درخواست کی کہ خط سے خیریت معلوم کرنے اور دعاء کرالینے کی اجازت ہو جائے ۔ میں نے کہا کہ اس کا ایک مسودہ تیار کر کے اس پر میرے دستخط کرا لو ۔ اور ہر خط کے ساتھ میرا وہ دستخطی منظور شدہ مسودہ بھیجا کرو ۔ کیوں صاحب کیا یہ سختی ہے جس میں ان کی مراد بھی پوری ہو گئی اور میں بھی اذیت سے بچ گیا ۔ اس میں کونسی سختی کی بات ہوئی سختی تو یہ تھی کہ میں قطعا خط بھیجنے سے منع کر دیتا اور نر می یہ تھی کہ جو چاہو لکھا کرو ۔ میں نے اوسط کا درجہ رکھا ۔ اب طرفین کو راحت ہے ۔ (297) بد فہمی کی گرم بازاری ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ آج کل بد فہمی کا اس قدر بازار گرم ہے جس کو دیکھو اس مرض میں مبتلا ہے ۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ دنیا سے فہم ہی رخصت ہو گیا الا ماشاء اللہ ۔ ایک شخص نے بذریعہ خط دریافت کیا تھا کہ ختم میں دعاء کرانا چاہتا ہوں اس کا کیا معمول ہے ۔ میں نے لکھ دیا کہ ایک آنہ روز کا معمول ہے ۔ اس پر ختم کے مد میں بذریعہ منی آرڈر روپیہ بھیجا اور کوپن میں عقلمند لکھتے ہیں کہ حسب الحکم یہ رقم بھیجتا ہوں میں نے منی آرڈر واپس کردیا اور لکھ دیا کہ حکم نامہ دکھلاؤ ۔ (298) چند افراد آداب مجلس کی تعلیم ایک نو وارد صاحب جگہ ہوتے ہوئے مجلس سے بہت دور بیٹھے ۔ حضرت والانے