ملفوظات حکیم الامت جلد 8 - یونیکوڈ |
|
فکری ہے اگر لوگ فکر سے کام لیں تو اس قدر غلطیاں نہ ہوں مگر زیادہ تر اسی کی کمی ہے ۔ (6) صحبت میں تابع کا اثر متبوع پر پڑتا ہے ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ اکثر مشکل باتیں پیش آئیں مگر حق تعالی نے ہمیشہ مدد فرمائی ۔ ایک صاحب مجھ سے کہنے لگے کہ نیکوں کو تو حکم ہے کہ بدوں کی صحبت سے بچو اور بدوں کو حکم ہے کہ نیکوں کی صحبت اختیار کرو تو اس صورت میں نیک اپنی صحبت میں بدوں کو آنے کیوں دیں گے جبکہ ان کو حکم ہے کہ بدوں کی صحبت سے بچو پھر بدوں کو نیکوں کی صحبت کیونکر میسر ہو گی ۔ فرمایا کہ جواب سننے کے بعد تو کچھ بھی اشکال نہیں رہتا مگر اول وھلہ میں تو بڑا ہی سخت اشکال ہے ۔ اور ایسی باتیں اکثر ان نیچریوں اور ملحدوں اور بد دینوں کی ہوتی ہیں ان کو نہ علم سے تعلق نہ دین کی خبر اور غیر ضروری تحقیقات کا مرض یہ حاصل ہے ان تحقیقات کا ۔ (7) اکابر علماء کا مسلک و مشرب ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ ہمارے حضرات کا ہمیشہ یہ مسلک اور مشرب رہا ہے کہ غرباء اور دینداروں سے محبت رکھتے تھے اور اہل دنیا خصوصا اہل مال سے جو امراء کہلاتے ہیں خصوصیت کا تعلق نہ رکھتے تھے اور امراء سے مراد وہ لوگ ہیں جو متمول ہونے کے ساتھ دنیا دار بھی ہیں لیکن اگر ان میں سے بھی کوئی دیندار ہو تو اس سے بھی خصوصیت کا تعلق رکھتے تھے ورنہ نہیں ۔ یہ بات ہماری اس ہی جماعت کے ساتھ خاص تھی ورنہ دوسرے اکثر علماء کو دیکھا کہ وہ امراء کو لپٹتے ہیں ان کی چاپلوسیاں کرتے ہیں اور یہ سب کچھ کرنے کا سبب محض اپنی دنیاوی اغراض ہیں ۔ ہمارے حضرات میں ایک استغناء کی شان تھی توکل اعلی درجہ کا تھا کبھی دنیاوی اغراض کی بناء پر کسی سے تعلق نہ پیدا فرماتے تھے (8)اھل اللہ کے بھی امور طبیعہ نہیں بدلتے ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ خدا کے ساتھ عقل اور اعتقادی محبت تو سب اہل اللہ کو ہوتی ہے مگر طبعی محبت بعض میں کم ہوتی ہے مگر اس پر کوئی مواخذہ بھی نہیں اس لئے کہ یہ غیر اختیاری ہے اسی طرح ترک اسباب اور توکل میں اہل اللہ کا مختلف