ملفوظات حکیم الامت جلد 8 - یونیکوڈ |
|
دوسرے کام میں مشغول تھا اس سے فارغ ہو جانے پر کام ہو سکتا تھا ۔ لوگوں کی خصلتیں ایسی بگڑی ہیں سمجھتے ہیں کہ اپنی فرصت کے وقت دوسرے کو بھی فرصت ہوگی یہ فرما کر حضرت والا پھر اپنے کام میں مشغول ہوگئے ( ایک خاص مضمون کو تلاش کتابوں میں فرما رہے تھے ) پھر اس سے فارغ ہو کر فرمایا کہ بعض کام ایسا ہوتا ہے کہ وہ ایک ہی وقت میں ہوسکتا ہے اور اس کے درمیان میں دوسرا کام ہو نہیں سکتا ۔ اب مقامات مقصودہ پر نشانات بنا دئے ہیں ۔ اب دوسری طرف توجہ کرنے سے انتشار نہ ہوگا ہاں انتظار ہو گا کہ اس کام سے فارغ ہو کر اس کو کرنا ہے ۔ یہ بھی تو بات ہے کہ انتشار کی حالت میں دوسرا کام ہوتا بھی نہیں جس کو کام کرنا کہتے ہیں ۔ خلاصہ یہ ہے کہ جو تکلیف انتشار کی ہوتی ہے وہ انتظار کی نہیں ہوتی ۔ اور یہ تو میرا احسان ہے کہ میں اپنے کام چھوڑ کر درمیان میں دوسروں کے کام کر دیتا ہوں ورنہ جب میں اس وقت کام کر رہا تھا صاف کہہ دیتا کہ مجھ کو اس وقت فرصت نہیں ۔ آخر کچہری میں جاتے ہیں گھنٹوں انتظار میں رہتے ہیں ۔ پھر بعض اوقات اس پر بھی کام نہیں ہوتا ۔ تاریخ ہو جاتی ہے دوسری بار جاتے ہیں پھر تیسری بار جاتے ہیں پھر تاریخ اور یہاں ایک منٹ کا انتظار بھی بار ہے تقاضے کی ہیئت بناتے ہیں آخر جس کے پاس جائے اور اس سے اپنا کام بھی لے تو اس کی راحت اور فرصت کا بھی خیال کرنا چاہئے ۔ خصوصا ان تعویذ گنڈوں کے بارے میں تو میں حضرت حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے حکم سے مجبور ہوں ۔ حضرت نے یہ فرما دیا تھا کہ جو آیا کرے اس کو تعویذ وغیرہ دے دیا کرنا ورنہ مجھ کو تو ان تعویذ گنڈوں سے وحشت ہوتی ہے اور طبیعت الجھتی ہے ۔ دوسرے اس کام میں پڑنے سے دوسرے کام نہیں ہوسکتے ۔ اس طرف اگر متوجہ ہوا جائے تو عوام کا ایک اثدہام ہو جائے جو کسی وقت بھی فرصت نہ لینے دے اور سب کام بند ہو جائیں ۔ 18 رجب المرجب سنہ 1351 ھ مجلس بعد نماز جمعہ (217) اصلاح و تربیت کے لئے شیخ کامل کی ضرورت ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ اصلاح اور تربیت کا باب بڑا ہی نازک اور باریک مسئلہ ہے اس کے لئے ماہر فن کی ضرورت ہے ۔ بدون ماہر فن کے طالب ہزاروں فضولیات کا شکار بنا رہتا ہے نہ راہ پاتا ہے اور نہ مطلوب اور مقصود تک رسائی ہوتی ہے ۔ غیر مطلوب ۔ غیر