ملفوظات حکیم الامت جلد 8 - یونیکوڈ |
|
شخص حاضر ہوئے وہاں کوئی حوض تھا ۔ ایک نے دوسرے سے کہا کہ ہمارے یہاں کا حوض اس سے بہت بڑا ہے ۔ دوسرے نے تصدیق کی کہ حضرت سلطان جی نے سن لیا ۔ فرمایا کہ کتنا بڑا ہے عرض کیا کہ یہ تو معلوم نہیں ۔ فرمایا جاؤ ناپ کر آؤ یہ لوگ دور کے تھے اول اس حوض کی پیمائش کی پھر وطن کا سفر اختیار کیا راستہ میں دعاء کرتے جاتے تھے کہ خدا کرے وہ حوض بڑا ہو جا کر اس کی پیمائش کی تو ایک بالشت بڑا نکلا ۔ بہت خوش ہوئے کہ حضرت کے سامنے سر خرو ہوں گے ۔ پھر خوشی خوشی واپس آئے اور عرض کیا کہ حضرت ایک بالشت بڑا ہے فرمایا عرف میں ایک بالشت بڑے حوض کو بہت بڑا نہیں کہتے ۔ معلوم ہوا تمہارے مزاج میں کلام کی احتیاط نہیں چلو یہاں سے تمہارا یہاں پر کچھ کام نہیں نکال باہر کیا ۔ اصلاح کا طریق یہی ہے مگر یہ طریق مردہ ہو چکا تھا اللہ کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ سلف کا طریق میرے ہاتھوں زندہ ہو گیا میں تو اس نعمت پر خوش ہوں کہ بد عقل لوگ برا مانیں ۔ (334) نیچریت کا زہریلا اثر ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ فلاں مدرسہ میں ممبروں کی یہ رائے ہوئی کہ ہر تین سال کے بعد ممبر اور مہتمم بدل دیئے جایا کریں اور انتخاب ہو کر تقرر ہوا کرے ۔ حاصل یہ کہ ووٹ پڑا کریں ۔ الیکشن ہوا کرے ۔ کچھ نیچریت کا ایسا زہریلا اثر پھیلا ہے کہ ہر شخص کے قلوب پر اسی کا اثر ہے ۔ یہ وہ لوگ ہیں جو اپنے بزرگوں سے تعلق رکھنے والے ہیں اس لئے یہ لوگ واقع میں نیچری نہیں ۔ اب سوائے اس کے کیا کہا جا سکتا ہے کہ جیسے بعض مرتبہ ہوا میں زیریلا اثر اور سمیت پیدا ہو جاتی ہے اور کم وبیش وہ عام ہو جاتی ہے وہی حال اس نیچریت کا اس زمانہ میں ہو گیا ہے کہ تمام قلوب پر اس کا اثر ہے الا ماشاء اللہ ۔ (335) طریق اصلاح میں ضرورت مجاہدہ ایک خط کے جواب کے سلسلہ میں فرمایا کہ بہت لوگوں نے مجھ سے پیری مریدی کے متعلق خط وکتابت کی جب دیکھا کہ کچھ کرنا پڑتا ہے بیٹھ گئے ۔ آج کل یہی ہو رہا ہے چاہتے یہ ہیں کہ جنت میں پہنچ جائیں اور کچھ کرنا نہ پڑے یہ کیسے ہو سکتا ہے جو کام کرنے