ملفوظات حکیم الامت جلد 8 - یونیکوڈ |
|
(447) حقیقت طریق سے بے خبری کی دلیل ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ جی ہاں لذت اور مزے کے لوگ درپے ہیں یہ طریق کی حقیقت سے بے خبری کی دلیل ہے اکثر لوگ خطوط میں شکایت لکھ کر بھیجتے ہیں کہ شروع میں تو ذکر کے اندر مزا آتا تھا اب نہیں آتا ۔ اس کا جواب حضرت مولانا فضل الرحمن صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے ایک مجذوبانہ رنگ میں عجیب طرح ارشاد فرمایا ۔ ایک شخص نے یہی عرض کیا تھا کہ حضرت اب ذکر میں پہلے جیسا مزا نہیں آتا فرمایا کہ میاں تم نے سنا نہیں پرانی جو رواماں ہو جاتی ہے ۔ (448) عزت منجانب اللہ ہے ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ عزت جو ہے یہ خدا کی دی ہوئی ہے چالاکی سے مکرو فریب سے عزت نہیں ہوا کرتی ۔ شیطان کس قدر چالاک اور مکار ہے اور لوگ اس کا اتباع بھی کرتے ہیں لیکن سمجھتے ہیں سب برا ہر وقت اس پر لاحول ہی کا انٹر پڑتا رہتا ہے اس کے کید اور مکر سے لوگ ڈرتے بھی ہیں لیکن وہ اس درجہ کا نہیں ہے کہ اس سے اس قدر خائف رہا جائے گو چالاک اور مکار ہے مگر ہمت اور قوت سے اگر اس کا مقابلہ کیا جائے تو جھک مار کر بیٹھ جاتا ہے ۔ حق تعالی فرماتے ہیں ان كيدالشيطان كان ضعيفا ۔ اگر طلب صادق ہوتو اس طرف سے نصرت اور اعانت ہوتی ہے ۔ حفاظت فرمائی جاتی ہے اور جو لوگ متوجہ الی الحق ہیں ان سے تو یہ خود ہی گھبراتا ہے ۔ (449) کسی کو اپنے ادراک پر ناز نہیں کرنا چاہیے ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ جب اللہ تعالی اپنے بندہ سے کام لینا چاہتے ہیں تو جس سے کام لینا ہے اس کو فہم عقل دماغ علوم سب عطاء فرمادیتے ہیں اور سب سامان ویسے ہی موجود فرما دیتے ہیں ورنہ انسان کی حقیقت اور قوت ہی کیا ہے ۔ دماغ پر یاد آیا ۔ محمود غزنوی کی شان میں فردوسی نے مذمت آمیز اشعار لکھے ۔ محمود غزنوی کی طرف سے گرفتاری کا حکم ہوا ۔ یہ بھاگ کر مقتدر باللہ کے پاس پہنچ گیا ۔ محمود نے خلیفہ کو خط لکھا کہ اگر ہمارے مجرم کو پناہ دی تو فیلان جنگی سے دارالخلافہ کو پامال کردوں گا ۔ خلیفہ نے جواب میں لکھوایا الم ۔ کسی کی سمجھ میں نہ آیا ایک شخص کی سمجھ میں ایا کہ یہ لکھا ہے الم تركيف فعل ربك باصحب الفيل ۔ کہاں خیال اور