ملفوظات حکیم الامت جلد 8 - یونیکوڈ |
|
ایسی ہی چیز ہے ۔ انتظام بڑی برکت کی چیز ہے خدا کی ایک بہت بڑی نعمت ہے اگر انتظام نہ ہو سلطنت بھی باقی نہیں رہ سکتی ۔ دیکھ لیجئے ہندوستان میں کتنے زمانہ تک مسلمانوں کی سلطنت رہی لیکن زوال کا سبب فکری اور بد انتظامی ہی ہے اسی طرح جس گھر میں بد انتظامی ہوگی اس میں بھی برکت نہ ہوگی ۔ اس وقت بھی مسلمانون کی تباہی اور بربادی کا سبب یہی دو چیزیں ہیں بے فکری اور بد انتظامی ۔ بے فکری کے معنی ہیں کہ سوچے نہیں کہ انجام کیا ہوگا ۔ اور بد انتظامی کے معنی ہیں کہ دیکھے نہیں کہ آمدنی کیا ہے اور خرچ کیا ہے ۔ بے سوچے خرچ کرے ۔ انتظام کے معنی یہ ہیں کہ یہ سوچے کہ اگر میں خرچ نہ کروں گا تو اس میں کوئی ضرر ہے دینی یا دنیوی اگر ضرر ہے تب خرچ کرے ورنہ نہیں آج کل فضول خرچی کا نام رکھا ہے بلند حوصلگی ۔ اس بلند حوصلگی کے نتائج سنئے کے اپنے مال سے گذر کر دوسروں کے مال پر نظر ہوتی ہے ۔ قرض لیتے پھرتے ہیں ۔ پھر نوبت یہاں تک آتی ہے کہ عادی ہو جانے کی وجہ سے اگر ویسے قرض نہیں ملتا تو سودی قرض لینا پڑتا ہے اس کا جو انجام ہے ہر شخص پر ظاہر ہے کہ دنیا اور دین دونوں کو برباد کرنے والی چیز ہے ۔ (406) سودا ادھار لینے سے دنیا کا خسارہ ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ سودا ادھار لینے میعصیت کا درجہ تو نہیں جبکہ اس میں سود نہ ہو مگر دنیا کا خسارہ تو ہے یہ بھی یاد رکھنے کی بات ہے کہ ادھار میں آٹھ آنہ کی چیز بارہ آنہ میں لیتے ہیں حتی الامکان اس سے بھی ہر مسلمان کو بچنا چاہیے ۔ بعض لوگوں میں یہ مرض بھی ہوتا ہے کہ پیسہ پاس ہوتے ہوئے خانگی اشیاء ادھار خریدتے ہیں ۔ (407) اللہ تعالی کی بڑی نعمت ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ یہ اللہ کی نعمت ہے اور بڑی نعمت ہے کہ قلب میں تشویش نہیں غصہ تو ہے مگر تشویش کے قلب خالی ہے ۔ غصہ کا یہ ہے کہ آیا اور ختم ہو گیا قلب فارغ ہو جاتا ہے میں اس کو حق تعالی کی بڑی نعمت سمجھتا ہوں ۔ (408) فطری چیزیں ایک صاحب کی غلطی پر مواخذہ فرماتے ہوئے فرمایا کہ آدمی بن کر کسی کے پاس جانا چاہئے