ملفوظات حکیم الامت جلد 8 - یونیکوڈ |
|
جس فن کا مسئلہ ہے اس میں انشراح اور بشاشت قلب اثر کی شرط ہے لوگوں کو اس کی خبر نہیں ۔ (323) مہمان کے سامنے عتاب کرنا مناسب نہیں ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ حکماء نے کہا ہے کہ مہمان کے سامنے کسی پر عتاب نہیں کرنا چاہیے ایک صاحب نے عرض کیا کہ حضرت کے یہاں عتاب ہوتا کب ہے ۔ حضرت جو کچھ کرتے ہیں وہ ہماری ہی مصلحت سے کیا جاتا ہے اور حقیقت میں عتاب نہیں ہوتا ۔ فرمایا کہ صورۃ جو عتاب ہے وہ بھی مہمان کے سامنے نہیں چاہیے ۔ مگر میں کیا کروں میرے پاس تو کوئی نہ کوئی مہمان روزانہ رہتا ہی ہے اب آنے والوں مصلحت کو مقدم رکھنا پڑتا ہے ۔ اور یہ ساری خرابیاں پیروں کی پیدا کی ہوئی ہیں ۔ صرف وظیفے بدوں اصلاح اخلاق کے بتلا بتلا کر پیروں نے ناس کر دیا ۔ لوگوں کے اخلاق خراب اور برباد ہوگئے اور اس تعلیم کا یہ اثر ہوا کہ اوراد وظائف کو تو طریق سمجھ گئے اور کیفیات کو مقصود حالانکہ بالکل غلط ہے بلکہ طریق تو اعمال ہیں اور مقصود رضاء حق ہے ۔ (324) محاسبہ اور معاقبہ سے نفع ایک صاحب کی غلطی پر مواخذہ فرماتے ہوئے فرمایا کہ جس شخص کو اپنی اصلاح مقصود ہو گی وہ تو اس دارو گیر اور محاسبہ اور معاقبہ کو غنیمت سمجھے گا ۔ چنانچہ بعض لوگوں سے میں نے دریافت کیا کہ اور بہت جگہ ہیں تم یہاں ہی کیوں آئے انہوں نے یہاں آنے کی وجہ یہی بیان کی کہ یہاں پر روک ٹوک ہوتی ہے اصلاح خوب ہوگی اور جگہ ایسا نہیں ہے اس لئے اصلاح نہیں ہو سکتی اب بتلایئے میں کس کس کے مشورہ پر عمل کروں اور سب کو کس طرح راضی رکھ سکوں ۔ یہی ایک صورت ممکن ہے کہ جو مناسب سمجھا جاوے برتاؤ کروں ۔ (325) ایک مہمل خط کا جواب فرمایا کہ ایک شخص کا خط آیا ہے منجملہ اور باتوں کے کثرت جماع سے بچنے کا علاج دریافت کیا ہے اور تعویذ بھی مانگا ہے اور لکھا ہے کہ طرفین میں اس کی کثرت سے امراض پیدا ہوگئے ۔ اب میں اس مہمل شخص کے ساتھ کیسے خوش اخلاق کروں ضابطہ کا جواب دوں گا ۔ جس پر بد نام کرتا پھرے گا خیر بد نام ہی کرے ۔