ملفوظات حکیم الامت جلد 8 - یونیکوڈ |
|
(204) بعض طبائع قوی ہوتے ہیں ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ بعض طبائع قوی ہوتی ہیں ۔ ایک مولوی صاحب میرے دوست ہیں ایک زمانہ میں وہ بے روزگار تھے ۔ سیدھے لاٹوس صاحب کے پاس پہنچے اور جا کر ملے اور یہ کہا کہ کیا علماء کا آپ کے یہاں پر کوئی حق ہی نہیں ۔ اس نے کہا کہئے کیا بات ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کوئی نوکری دلوائے ۔ کہا کہ نوکری بہت اور جس قسم کی آپ فرمائیں گے ۔ مگر میں آپ کو ایک نیک مشورہ دیتا ہوں وہ یہ کہ آپ عالم ہیں اس قسم کی نوکریاں کرنا آپ کی شان کے خلاف ہے آپ تو کسی مسجد میں بیٹھ کر درس کا کام کیجئے ۔ دین کی خدمت کیجئے اللہ آپ کا کفیل ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ میں آپ کے اس مشورہ کو شکریہ کے ساتھ قبول کرتا ہوں ۔ اس کے بعد گورنر نے اپنے خدمت گار کی طرف اشارہ کیا وہ ایک کشتی میں پچاس روپیہ رکھ کر لایا ۔ گورنر نے مولوی صاحب کے سامنے پیش کی انہوں نے کہا کہ میں آپ کے مشورہ پر اسی وقت سے عمل شروع کرتا ہوں اب میں نہیں لوں گا ہمت کی بات ہے ۔ (205) انقلاب پسند کی گڑبڑ ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ دیکھ لیجئے ان انقلاب پسند لوگوں نے کیسی گڑبڑ مچا رکھی ہے ۔ کوئی اصول یا قاعدہ ہی نہیں اور یہ تو اس صورت میں ہے کہ ابھی تو سوراج بھی نہیں ملا اس حالت میں لوگوں پر جبر تشدد اور ظلم کئے جارہے ہیں ۔ اہل حق اور اہل باطن میں یہی فرق ہے ۔ اگر اہل حق کا تحریکات میں اثر ہوتا تو وہ کسی پر جبر نہ کرتے ۔ اور یہ ایک طرف تو آزادی اور حریت کے نعرے لگاتے پھرتے ہیں اور دوسری طرف جبرا اپنی تجویزات کو منوانا چاہتے ہیں ۔ عجیب بے ڈھنگی باتیں ہیں آزادی کے معنے تو یہ ہیں کہ ہر شخص آزاد ہے جو جس کے جی میں آئے کرے اس کو مجبور نہ کیا جائے مگر ان لوگوں میں کوئی اصول ہی نہیں ۔ (206) خشیت اللہ کے لئے علم شرط ہے ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ جس وعظ پر میں آج کل نظر اصلاحی کر رہا ہوں اس میں انما يخشي الله من عباده العلمؤا کی تفسیر میں نے بیان کی ۔ علم کے لئے خشیت لازم سمجھتے ہیں