ملفوظات حکیم الامت جلد 8 - یونیکوڈ |
|
مسلمانوں میں اہلیت ہوتی تو حیوۃ المسلمین اور صیانۃ المسلمین ہی ان کے دستور العمل کے لئے کافی ووافی ذخیرہ ہے ۔ اس میں مسلمانوں کی دنیا اور آخرت سب کی بہود اور فلاح کا کافی ذخیرہ ہے اور کام تو کرنے ہی سے ہوتا ہے بدوں کئے کچھ نہیں ہوا کرتا اور اس کرنے میں بھی یہ شرط ہے طریقہ سے اور اصول وقواعد وحدود شرعیہ کا تحفظ کرتے ہوئے کیا جائے اور یہ سب کچھ حیوۃ المسلمین اور صیانۃ المسلمین میں موجود ہے ۔ اگر مسلمان ان کو اپنا دستور العمل بنائیں ۔ میں خدا کی ذات پر بھروسہ کر کے کہتا ہوں کہ وانتم الاعلون کا ظہور ہو جائے ۔ (427) دوستی اور دشمنی میں ضرورت اعتدال ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ حد سے گذر کر ہر چیز مذموم ہے ۔ حدیث میں تعلیم ہے کہ حد سے گذر کر دوستی مت کرو ممکن ہے کہ کسی دن بغض ہو جاوے ۔ اسی طرح حد سے گذر کر دشمنی مت کرو ممکن ہے پھر تعلقات دوستی کے ہو جائیں تو اس وقت شرمندگی ہوگی کہ ہم نے اس شخص کے ساتھ کیوں دشمنی کی تھی غرض اسلامی تعلیم میں ہر طرح کی راحت ہی ہے کیسی پاکیزہ اور عجیب تعلیم ہے ۔ سبحان اللہ یہ باتیں ہیں قابل وجد ۔ لیکن ڈھولک اور سارنگی کے وجدیوں کو ان چیزوں کی کیا خبر ان کو تو حظوظ نفسانی میں ابتلاء ہے حقائق سے بالکل کورے ہیں ۔ 16 شعبان المعظم 1351 ھ مجلس بعد نماز ظہر یوم پنج شنبہ (428) الہام دوسرے کے لئے حجت نہیں آج ہی کی تاریخ مجلس خاص بوقت صبح کا اس سے تین ملفوظات پہلے کا ملفوظ ملاحظہ ہو حضرت والا نے جن نو وارد صاحب سے جانماز کا ہدیہ قبول فرمانے سے انکار فرما دیا تھا ان صاحب پر عدم قبول ہدیہ کی وجہ سے اس قدر رنج اور حزن کا غلبہ ہوا کہ قریب گیارہ بجے دن سے نماز ظہر کے وقت تک ان پر گریہ طاری رہا حتی کہ عین نماز جماعت ظہر میں بھی روتے ہی رہے حضرت والا نے بعد فراغ نماز ظہر ان صاحب کو اپنے پاس بلاکر فرمایا کہ آپ اس طرز کو چھوڑئے اور سکون وہوش میں آ کر دل کی بات کہئے ۔ عرض کیا کہ آپ کو تو میرے دل کی حالت بغیر بتلائے ہوئے معلوم ہے ۔ فرمایا توبہ کیجئے مجھ کو علم غیب تھوڑا ہی ہے بدوں بتلائے ہوئے مجھ کو کیسے معلوم ہو سکتا ہے ۔ عرض کیا کہ آپ قطب ہیں غوث ہیں مجدد ہیں محقق ہیں حکیم الامت ہیں آپ کو معلوم نہ ہوگا تو اور کس کو ہو