ملفوظات حکیم الامت جلد 8 - یونیکوڈ |
|
فتنہ سے جمعہ پڑھ لیا جائے کیا حکم ہے ۔ فرمایا کہ جہاں خوف فتنہ ہو وہاں تو اس سے زیادہ کی بھی اجازت ہے لیکن یہ بات یاد رکھنے کی ہے کہ خوف فتنہ جان کے اندیشہ کو کہتے ہیں یعنی جہاں مار پیٹ کا اندیشہ ہو باقی محض زبانی سب وشتم کو فتنہ نہیں کہتے ۔ یہ بات یاد رکھنے کی ہے اور آج کل ایسا فتنہ کہ کوئی دوسرے کو مارے پیٹے مشکل سامعلوم ہوتا ہے اور یوں کوئی بزدل ہی بن جائے اس کا کسی کے پاس کیا علاج ہے ۔ (252) عرفی احتیاطی ظہر بے اصل ہے ایک صاحب نے عرض کیا کہ حضرت جہاں قصبات یا شہروں میں جمعہ فرض ہے وہاں پر ظہر احتیاطی پڑھ لینا کیسا ہے ۔ فرمایا جہاں جمعہ فرض ہے وہاں ظہر احتیاطی پڑھنا کیا معنے اور جہاں جمعہ صحیح نہیں ہے وہاں ظہر پڑھنا فرض ہے ۔ عرفی ظہر احتیاطی محقیقین کے نزدیک بے اصل ہے ۔ (253) دارالحرب کی دو قسمیں ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ دارالحرب کے معنی دارالکفر ہیں ۔ لیکن پھر اس دارالحرب کی دو قسمیں ہیں ایک دارالامن ایک دارالخوف ۔ دارالامن میں بہت احکام مثل دارالاسلام کے ہوتے ہیں ۔ سو ہندوستان دارالحرب ہے لیکن ہے دارالامن ۔ اس لئے زیادہ تر معاملات میں یہاں دارالاسلام ہی کے احکام پر عملدرآمد ہوگا ۔ (254) تصوف کو بہت کم لوگ سمجھتے ہیں ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ غیر مقلد ہی کیا تصوف کو تو بہت کم لوگ سمجھے یہ جتنا سہل اور آسان تھا اسی قدر اور مشکل چیز بنا دیا حقیقت سے بہت دور جا پڑے اب مدتوں کے بعد خدا کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ تصوف بے غبار ہوا ہے اگر حق تعالی کسی کو عقل کامل اور فہم سلیم نصیب فرمائیں تو تصوف کا ہر ہر مسئلہ قرآن وحدیث سے ثابت نظر آئے گا اس کے بعد گڑ بڑ کرنا اور نہ سمجھنا عدم واقفیت کی دلیل ہے ۔ (255) مصلح سے مناسبت پیدا کرنے کی ضرورت ایک نو وارد صاحب مجلس میں بیٹھے ہوئے تھے ایک اور صاحب نے جن کو حضرت والا